Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ بندی، مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: مصری ٹی وی

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر سے ہاتھ ملا رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینی علاقے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے اور مذاکرات میں شامل تمام فریقوں کے درمیان بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہوا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مذاکرات میں پیش رفت کی خبر مصر کے سرکاری ٹی وی چینل القاہرہ نے سینیئر عہدیدار کے حوالے سے دی ہے۔
 اتوار کو اسرائیل اور حماس دونوں نے چھ ماہ سے جاری تنازعے میں ممکنہ جنگ بندی پر تازہ بات چیت کے لیے اپنی ٹیمیں مصر بھیجیں۔
حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا اور قاہرہ مذاکرات کے فریقین میں سے کسی نے بھی القاہرہ نیوز رپورٹ کی تصدیق نہیں کی۔
القاہرہ کے مطابق حماس اور قطر کے وفود مصر سے روانہ ہو گئے ہیں اور حتمی معاہدے کی شرائط پر اتفاق کے لیے دو دن میں واپس آ جائیں گے جبکہ اسرائیلی اور امریکی وفود بھی مصری دارالحکومت سے روانہ ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران مشاورت جاری رہے گی۔
حماس نے اتوار کو مذاکرات میں اپنے مطالبات کا اعادہ کیا جن میں مستقل جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا، بے گھر ہونے والوں کی واپسی اور غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔
گزشتہ برس سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کی جانب سے سرحد پار اسرائیلی کمیونٹیز پر حملے سے تازہ جنگ شروع ہوئی تھی، ان حملوں میں 12 سو افراد ہلاک اور 250 سے زائد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں 33 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

تل ابیب میں حماس کے پاس موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

غزہ کا کنٹرول سنبھالنے والی حماس اور اسرائیلی حکام میں مذاکرات کے لیے قطر اور مصر ثالثی کر رہے ہیں۔
غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی طور پر کی گئی اپیلوں کو اسرائیل نے مسترد کیا جبکہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس حوالے سے قراردادوں کو بھی ویٹو کیا تھا۔

شیئر: