Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہاولنگر واقعہ، قوانین کی خلاف ورزی کے تعین کے لیے انکوائری ہوگی: آئی ایس پی آر

’انکوائری کے ذریعے اختیارات کے ناجائز استعمال کی ذمہ داری کا تعین بھی کیا جائے گا‘ (فائل فوٹو: آئی ایس پی آر)
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعے کو بہاولنگر واقعے پر ردعمل جاری کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’بہاولنگر میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، معاملے کو فوج اور پولیس کے حکام کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں فوری طور پر حل کر لیا گیا۔‘
’معاملہ حل ہونے کے باوجود مخصوص عناصر نے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور حکومتی محکموں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کے لیے پروپیگنڈا شروع کردیا۔‘
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’معاملے پر سکیورٹی اور پولیس حکام مشترکہ طور پر انکوائری کریں گے۔ قوانین کی خلاف ورزی کا تعین کرنے کے لیے انکوائری ہوگی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’انکوائری کے ذریعے اختیارات کے ناجائز استعمال کی ذمہ داری کا تعین بھی کیا جائے گا۔ ‘
واضح رہے کہ چند روز پہلے بہاولنگر میں فوجی اور پنجاب پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں مبینہ طور پر کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دونوں جانب کے اعلٰی افسران کی مداخلت پر معاملہ حل کر لیا گیا تھا۔
بہاولنگر میں پیش آنے  والے اس واقعے کے بعد پنجاب پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق ’معاملہ حل ہونے کے باوجود سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کردیا گیا‘ (فائل فوٹو: پنجاب پولیس ایکس اکاؤنٹ)

بہاولنگر واقعہ: پنجاب حکومت نے بھی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی
آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ ’بہاولنگر واقعے کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت نے بھی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے۔‘
ان کے مطابق ’انکوائری کمیٹی میں مسلح افواج، پولیس اور سول حکام کو شامل کیا گیا ہے اور اس دوران تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔‘
اُدھر پنجاب حکومت نے ایک بیان میں بہاولنگر واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے محکمہ داخلہ اور سکیورٹی اداروں پر مشتمل مشترکہ انکوائری ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
پنجاب حکومت کا مزید کہنا ہے کہ ’مفاد پرستوں کو ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

شیئر: