Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوشکی میں 9 مسافروں سمیت 11 افراد کا قتل، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی

وزیراعظم شہباز شریف اور بلوچستان کے وزیراعلٰی میر سرفراز بگٹی نے نوشکی میں نو مسافروں سمیت 11افراد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
جمعے کو رات گئے ایک بیان میں وزیراعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل اور ناقابل معافی جرم ہے۔
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم عسکریت پسند پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں سمیت 11 افراد کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔ 
ایس ایس پی نوشکی اللہ بخش بلوچ کے مطابق پنجاب کے نو مسافروں کے ساتھ دو مقامی افراد بھی دہشتگردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے مقتولین کی شناخت منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی ساجد عمران ولد محمد عارف ، مزمل حسین ولد محمد علی ،مظہر اقبال ولد محمد اشرف، محمد ابوبکر ولد محمد اسلم ، محمد قاسم ولد محمد اعظم، تنزیل ولد جاوید ناصر ،گجرانوالہ کے رہائشی شاہ زیب ولد عبدالحمد ، وزیر آباد کے رہائشی واسق فاروق ولد محمد فاروق اور افضل پور کے رہائشی جاوید شہزاد ولد محمد ارشد کے نام سے ہوئی ہے- 
ایس ایس پی  کے مطابق نوشکی ٹیچنگ ہسپتال میں ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں نوشکی سے کوئٹہ اور پھر کوئٹہ سے پنجاب منتقل کی جائیں گی-
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسٰی خیل نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جمعے کی شب نوشکی سے تقریباً ایک کلومیٹر دور کوئٹہ نوشکی تفتان این 40 شاہراہ پر سلطان چڑھائی کے پہاڑی مقام پر ایک درجن سے زائد نامعلوم افراد نے قومی شاہراہ کو بند کر کے مسافروں کو اغوا کیا اور بعد ازاں اُن کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملیں۔‘
وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ’نہتے اور معصوم افراد پر بزدلانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے۔‘
وزیراعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کا قلع قمع کرکے دم لیں گے، دہشت گردی کے واقعات کا مقصد بلوچستان کے امن کو سبوتاژ کرنا ہے۔ 
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ’شاہراہ بند کر کے مسلح افراد نے گاڑیوں کی تلاشی لی اور اس دوران نہ رُکنے پر ایک گاڑی پر فائرنگ کی۔‘ 
’گاڑی نوشکی سے جے یو آئی کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی کے بھائی چلا رہے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’فائرنگ کے نتیجے میں ٹائر برسٹ ہونے سے گاڑی اُلٹ گئی جس سے اس میں سوار ایم پی اے کے ایک رشتہ دار ہلاک جبکہ دیگر چار افراد زخمی ہوگئے۔‘
ایس ایچ او نوشکی اسد مینگل کے مطابق ’گاڑی الٹنے اور فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص بعدازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔‘

بلوچستان کے وزیراعلٰی سرفراز بگٹی نے مسافروں کے قتل کی مذمت کی ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی

نوشکی پولیس کے مطابق ’مسلح افراد نے کوئٹہ سے تفتان جانے والی ایک مسافر بس کو بھی اسلحے کے زور پر روکا۔‘
’مسلح افراد نے بس میں سوار مسافروں کے شناختی کارڈز دیکھے اور اُن میں پنجاب کا رہائشی پتا رکھنے والے 9 مسافروں کو اُتار کر اغوا کرلیا اور قریبی پہاڑوں کی طرف فرار ہوگئے۔‘
ایس ایچ او نوشکی اسد مینگل نے تصدیق کی کہ ’بعد ازاں کچھ فاصلے پر ایک پُل کے نیچے سے اغوا ہونے والے تمام 9 مسافروں کی لاشیں ملیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔‘
نوشکی ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ظفر مینگل نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مقتولین کو جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں ماری گئیں۔‘

شیئر: