Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی اور یورپی یونین کے درمیان سکیورٹی اور سٹراٹیجک تعاون کے فروغ کا جائزہ

اجلاس میں غزہ کی صورتحال اور جنگ بندی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے لکسمبرگ میں خلیجی ممالک اور یورپی یونین کے درمیان سلامتی اورعلاقائی تعاون سے متعلق اعلی سطح کے فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘کے مطابق اجلاس میں خلیجی ریاستوں اور یورپی یونین کے درمیان سکیورٹی اور سٹراٹیجک تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں امن و پائیدارترقی کے لیے مشترکہ سفارتی امور کو تیز کرنے پربھی بات چیت ہوئی۔
 فورم میں غزہ پٹی اور گردونواح میں ہونے والی پیش رفت، جاری جنگ کو فوری طورپرروکنے کے علاوہ متاثرہ فلسطینیوں تک امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے کے ساتھ دو ریاستی حل پرعمل درآمد کے موضوعات بھی زیر غور آئے۔

سعودی وزیر خارجہ نے فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

 اخبار 24 کے مطابق جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم البدوی نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’خلیجی، یورپی علاقائی سلامتی فورم کا انعقاد جی سی سی ممالک اوریورپی یونین کے مابین مستحکم تعلقات کا عکاس ہے‘۔
انہوں نے خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا ’ایران اوراسرائیل کے درمیان حالیہ عسکری کشیدگی نے خطرناک موڑ اختیار کررہی ہے جس کے منفی اثرات خطے پر مرتب ہوں سکتے ہیں‘۔
’فریقین کو چاہئے کہ وہ تحمل کا مظاہر کریں تاکہ خطے کو جنگ کی ہولناکیوں سے محفوظ رکھا جاسکے‘۔

 جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم البدوی نے بھی فورم سے خطاب کیا ( فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے مزید کہا ’ ہم ایک خطرناک موڑ اور تاریک مستقبل کے سامنے ہیں جس کے منفی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے ضبط و تحمل کا مظاہر کرنا ہوگا‘۔
فلسطین کی صورتحال پر انہوں نے عالمی کانفرنس کے انعقاد پرزوردیا جس میں فلسطین کے مسئلے کا دائمی حل تلاش کیا جاسکے۔
انہوں نے غزہ پٹی پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا جس میں غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی اور متاثرین کی بحالی کے لیے امداد کی ترسیل کو یقینی بنانا شامل تھا۔

شیئر: