Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن کے میئر کا رکن پارلیمنٹ پر ’اسلامو فوبیا اور مسلم دشمنی‘ کا الزام

ٹوری پارٹی کے سابق ڈپٹی چیئر خفیہ کیمرے پر نسل پرستی کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ فوٹو عرب نیوز
لندن کے میئر صادق خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دائیں بازو کی سیاسی جماعت ریفارم برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ لی اینڈرسن کی ’اسلامو فوبیا اور مسلم مخالفت‘ نفرت پر مبنی جرائم اور پرتشدد خطرات کو ہوا دے رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق آئی ٹی وی نیوز کی جانب سے ایک پروگرام میں پارٹی ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے اینڈرسن کی خفیہ ریکارڈنگ سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ صادق خان اس ملک، ہمارے ورثے اور ہماری ثقافت سے نفرت کرتے ہیں۔
یہ خبر جمعرات کو لندن کے میئر کے انتخابات سے قبل ان انکشافات کے بعد بھی سامنے آئی ہے کہ کنزرویٹو امیدوار سوزن ہال نے ان سوشل میڈیا پیجز اور گروپس کو فالو کیا ہے جن میں دوسرے لوگوں نے مبینہ طور پر نسل پرستانہ مواد پوسٹ کیا۔
قبل ازیں لی اینڈرسن کنزرویٹو کے ڈپٹی چیئرمین تھے لیکن برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے انہیں پارٹی عہدے سے معطل کر دیا تھا اور انہوں نے پارٹی تبدیل کر لی تھی۔
اینڈرسن نے اپنی گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ صادق خان ’اسلام پسندوں‘ کے زیراثر ہیں اور انہوں نے ’ہمارا دارالحکومت اپنے ساتھیوں کو دے دیا ہے۔‘
آئی ٹی وی کی خفیہ ریکارڈنگ میں اینڈرسن کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ کنزرویٹو پارٹی کے سابق ساتھیوں نے ان کے ایسے بیان پر انہیں حمایت اور ہمدردی کی پیشکش کی تھی۔

کنزرویٹو امیدوار سوزن ہال نے نسل پرستانہ سوشل میڈیا پیجز فالو کئے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیجز

اینڈرسن نے کسی کا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے کم از کم دو  وزرا نے مجھ سے رابطہ کیا اور یہ کہا کہ میرے ساتھ برا سلوک ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا میں اپنے ساتھیوں کے اعتماد کو کبھی بھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، چاہے وہ کسی بھی سیاسی پارٹی میں ہوں، انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا ہے۔
اینڈرسن نے کہا کہ ابھی بھی بہت سے لوگ جو میری پارٹی سے نہیں وہ اب بھی میرے دوست ہیں۔

سوشل میڈیا گروپس  مجھے جان سے مارنے کی دھمکیوں سے بھرے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیجز

صادق خان نے کہا ہے’ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہم نے اپنے ٹوری (کنزرویٹو) میئر کے مخالف کو فیس بک گروپس کی حمایت کرتے ہوئے دیکھا ہے، یہ سوشل میڈیا گروپس یہود دشمنی، اسلامو فوبیا اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ اب ٹوری پارٹی کے سابق ڈپٹی چیئرپرسن خفیہ کیمرے پر نسل پرستی کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔
یہ انتہائی افسوس کن ہے کہ وہ اپنے اسلامو فوبیا کی تصدیق کرتے ہیں اور ٹوری پارٹی کے موجودہ عملے، اراکین پارلیمنٹ اور کابینہ کے وزرا سے مسلم مخالف نفرت کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ صادق خان پہلی بار سنہ 2016 میں اور دوسری بار سنہ 2021 میں میئر لندن منتخب ہوئے تھے اور اگر وہ حالیہ انتخابات میں ایک بار پھر لیبر پارٹی سے لندن کے میئر منتخب ہو گئے تو لندن کی میئر شپ تیسری بار سنبھالنے والے وہ پہلے شخص ہوں گے۔

شیئر: