Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائن کی جڑی ہوئی بچیاں ریاض پہنچ گئیں، آپریشن کے لیے ہسپتال منتقل

آپریشن سے قبل بچوں کا طبی معائنہ اور ضروری ٹیسٹ کیے جائیں گے ( فوٹو: الاخباریہ)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے فلپائن کی 16 ماہ کی جڑی ہوئی بچیاں اور ان کے اہل خانہ اتوار کو ریاض پہنچ گئے۔
اخبار24 کے مطابق دونوں بچیوں کو وزارت دفاع کی ایئر ایمبولینس کے ذریعے لایا گیا ہے۔ مملکت کے فلیگ شپ پروگرام کے تحت ریاض کے ہسپتال میں آپریشن کیا جائے گا۔
ریاض پہنچنے کے بعد بچیوں کو نیشنل گارڈ کے کنگ عبداللہ سپسشلسٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
آپریشن سے قبل بچوں کا طبی معائنہ اور انہیں جدا کرنے کے حوالے سے ضروری ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
جڑی ہوئی بچیوں عائشہ اور اکیزا کے والدین نے مملکت کی اعلٰی قیادت کی اس فیاضی اور ہمدردی پر شکریہ ادا کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
 
قبل ازیں فلپائن میں سعودی سفیر ھشام بن سلطان القحطانی نے اپنے دفتر میں جڑی ہوئی بچیوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی اور انہیں سعودی عرب بھیجنے کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔
اس موقع پر فلپائن میں سعودی سفارتخانے میں شاہ سلمان مرکز برائے فلاح انسانیت کی ٹیم اور فلپائن کے معاون وزیر خارجہ، ریڈ کراس کے صدر اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔
یاد رہے سعودی عرب جڑے بچوں کو الگ کرنے کے سب سے زیادہ آپریشن کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ سعودی عرب کی ان کاوشوں کا اعتراف دنیا بھر کے ممالک اور تنظیمیں کررہی ہیں۔ 
 1990 سے اب تک اس طرح کے کامیاب آپریشنوں میں سعودی عرب نےنمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
 اب تک سعودی عرب میں 25 ممالک کے 130 جڑے ہوئے بچوں کو آپریشن کے ذریعے علیحدہ کیا جا چکا ہے۔

شیئر: