Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی پردہ پوشی پر سعودی شہری اور غیرملکی کو قید کی سزا

شامی کو 2 سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی گئی۔ (فوٹو عکاظ)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریاض میں ٹھیکیداری کے شعبے میں اپنے نام سے کاروبار کی اجازت دینے پر سعودی شہری اور ایک غیرملکی ٹھیکیدار کو ڈھائی سال کی سزا دی گئی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت تجارت نے کہا کہ مملکت میں سعودی کے نام سے کاروبار منع ہے اور اس پر سزا مقرر ہیں۔
 اپنے نام سے کاروبار کرانے، ٹھیکیدار کمپنی قائم کرنے میں معاونت پر سعودی شہری یوسف غسان محمد العثمان کو 6 ماہ اور شامی باشندے علی فیاض العابد کو 2 سال قید اور ایک لاکھ  ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے تمام شواہد ملنے کے بعد تجارتی رجسٹریشن لائسنس منسوخ کردیا گیا جبکہ تجارتی پردہ پوشی کے جرم پر دونوں افراد کی ان کے خرچ پر تشہیر بھی کی ہے۔
وزارت تجارت نے بتایا  سعودی شہری نے تجارتی پردہ پوشی کرتے ہوئے غیرملکی کو کمپنی قائم کرنے کی اجازت دی اور شامی شہری نے غیر ملکی سرمایہ کاری کا لائسنس بھی حاصل نہیں کیا ۔ ٹھیکیدار کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 20 لاکھ ریال تک بتائی جاتی ہے۔
سعودی شہری پر 5 سال کے لیے تجارتی رجسٹریشن پر پابندی بھی لگائی گئی ہے جبکہ زکوۃ، فیس اور ٹیکس غیرملکی سے وصول کیا جائے گا۔
مملکت کے قانون کے مطابق جو غیرملکی سعودی کے  نام پر کاروبار کرے گا یا کوئی بھی سعودی شہری اپنے نام سے کسی غیرملکی کو کاروبار کرائے گا تو ثبوت ملنے پر پانچ سال تک قید اور پچاس لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہیں۔
تجارتی رجسٹریشن منسوخ، کاروبار بند اور بینک اکاؤنٹ منجمد بھی کیا جاتا ہے۔ سزا کے بعد غیرملکی کو بے دخل اور بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: