Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بشریٰ بی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا (فوٹو: سکرین گریب)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
بدھ کو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بشریٰ بی بی کو سب جیل بنی گالا میں رکھنے کا نوٹیفکیشن کلعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا سب جیل میں رکھنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بشریٰ بی بی نے بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
عدالت کے سامنے جیل حکام نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جیل میں گنجائش نہ ہونے اور سکیورٹی ایشو کی وجہ سے منتقل نہیں کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 16 اپریل کو توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی تھی۔ 
جس کے بعد بشریٰ بی بی نے سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق درخواست بحالی کی اپیل دائر کی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 اپریل کو عدم پیروی کی بنا پر خارج کی گئی درخواست کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔

جیل حکام نے موقف اپنایا تھا کہ جیل میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے متقل نہیں کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی

توشہ خانہ کیس میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کو رواں سال جنوری میں 14، 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں انہیں تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کر کے ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بشریٰ بی بی کی رہائش گاہ بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوئی تھی۔

شیئر: