Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، سیاحوں کو سفر نہ کرنے کی ہدایت

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے تمام اضلاع  میں جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر شتڑ ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے۔
کشمیر کی پولیس نے سیاحوں کو  خبردار کیا ہے کہ وہ اگلے دو دن تک کشمیر کا  سفر کرنے سے گریز کریں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد، راولاکوٹ، باغ، پلندری، ڈڈیال، نیلم ویلی سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج بھی جاری ہے۔
مظفرآباد کے کشمنر مسعود الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ ریاست میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس لیے کسی کواجتماع کی اجازت نہیں ہے۔
کمشنر مظفرآباد نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انورالحق کا پیغام جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی تک پہنچا دیا جس میں کہا گیا کہ ’پرامن رہیں، شٹر اور پہیہ جام ہڑتال کے بعد بھی حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے، دارالحکومت مظفرآباد ہم سب کا شہر ہے اسے زلزلےکے بعد تنکا تنکا جمع کرکے بنایا۔‘
مزید کہا گیا کہ ’مذاکراتی کمیٹی پہلے سے بنی ہے ایکشن کمیٹی والے ہمارے بھائی ہیں، آج ایجی ٹیشن کا ماحول نہ بنایا جائے، جلسہ وجلوس پر پابندی ہے۔ پرامن احتجاج ریکارڈ کریں۔ آج ہی اگر میز پر بیٹھنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔‘
جمعے کو ایس ایس پی ٹورسٹ پولیس ریاض حیدر بُخاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’کشمیر میں 10,11 مئی 2024 کو ہڑتال کا اعلان ہوا ہے۔ حالات نارمل ہونے تک ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی رہنمائی کے لیے جملہ سیاحتی مقامات پر موجود نہ ہو گی۔‘
مزید کہا گیا کہ ’سیاحوں سے گذارش ہے کہ ان ایّام میں سفر سے اجتناب کیا جائے۔‘
پاکستان کے زیرانتظام جموں کشمیر میں گذشتہ ایک برس سے بجلی کے بھاری بِلز اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ روز ڈڈیال شہر میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 11 مئی کو ریاستی دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا تھا 

گذشتہ روز کشمیر کے ضلع میرپور کی تحصیل ڈڈیال میں پولیس کی جانب جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کے بعد صورت حال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب ڈڈیال کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس کے ہمراہ مظاہرین کو منتشر کرنے پہنچے۔
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 11 مئی کو ریاستی دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا تھا اور مختلف شہروں میں اس کے لیے مہم چلائی جا رہی تھی۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ڈڈیال شہر کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین اور انتظامیہ کے اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہو رہی ہے۔ اس دوران پولیس مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتی دکھائی دیتی ہے۔ اس کے بعد مظاہرین ایک سرکاری گاڑی کو الٹ رہے ہیں۔
ایک اور ویڈیو میں اسی گاڑی کو نذرآتش کیے جانے کے مناظر بھی ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق یہ اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی تھی۔
دوسری جانب جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس میں انہوں نے کل رات 12 بجے سے کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا۔
شوکت نواز میر نے کہا کہ ’آج ڈڈیال میں پولیس اور انتظامیہ نے جو پرتشدد اقدامات کیے ہیں۔ اس کے بعد ہم نے جو 11 مئی کی کال دی تھی، اسے ریورس کرتے ہوئے اعلان کرتا ہوں کہ آج رات 12 بجے سے پورے کشمیر میں پہیہ جام اور مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہو گی۔

شیئر: