Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسحاق ڈار کرغزستان میں، ہسپتال میں زخمی پاکستانیوں سے ملاقات

پاکستان اور کرغزستان نے دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر اتفاقِ رائے کیا ہے (فوٹو: دفتر خارجہ)
پاکستان اور کرغزستان نے مزدوروں سے متعلق بین الحکومتی معاہدے اور دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر اتفاقِ رائے کیا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بشکیک میں کرغز کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین عدیل بیسلوف سے ملاقات کی اور پاکستانی شہریوں کے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق منگل کو ہونے والی اس ملاقات میں انہوں نے پاکستانی ٹیکسٹائل ورکرز کی فلاح و بہبود کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔
کرغز کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین نے پاکستانی کارکنوں کے ویزا مسائل کے حل اور ملک میں اُن کے قیام کو باقاعدہ بنانے کے حوالے سے آمادگی کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کرغزستان میں زخمی ہونے والے پاکستانی شہریوں کی ہسپتال میں عیادت بھی کی۔
ہسپتال میں وزیر خارجہ نے ہجوم کے ہاتھوں زخمی ہونے والے پاکستانی ٹیکسٹائل ورکر شاہزیب سے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر شاہزیب نے پاکستان واپس جانے اور مزید علاج اپنے ملک میں کرانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد شاہزیب، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ ان کے خصوصی طیارے میں پاکستان روانہ ہو جائیں گے۔
اس سے پہلے جب اسحاق ڈار دارالحکومت بشکیک کے نیشنل ہسپتال پہنچے تو کرغز کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین عدیل بیسلوف اور کرغز وزیر صحت عالیمقدر بیشنالوف نے ان کا استقبال کیا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار منگل کو قازقستان سے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک پہنچے تھے۔

بشکیک میں مقامی افراد نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر دھاوا بول کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا (فوٹو: فواد خان اباخیل)

دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کو اس دورے کی دعوت اُن کے کرغز ہم منصب نے پیر کے روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران دی تھی۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں اسحاق ڈار نے اپنے کرغز ہم منصب سے بشکیک واقعے میں پاکستانی طلبہ پر حملوں میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا تھا۔
ملاقات میں بشکیک واقعے کی تحقیقات میں حالیہ پیش رفت اور وہاں پاکستانی شہریوں کی فلاح و بہبود پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اس موقع پر کرغز وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ان کی حکومت نے امن و امان کی بحالی کے لیے تیزی سے کارروائی کی ہے اور ان حملوں کے مرتکب افراد کو کرغز قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔‘
یاد رہے کہ جمعے کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پرتشدد ہجوم نے پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے ہاسٹلز پر دھاوا بول کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

شیئر: