لاہور ... سابق وزیر اور ن لیگ کے رہنما سعد رفیق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں تھا لیکن عملدرآمد کردیا۔ ایک شریف جا رہا ہے۔دوسرا آرہا ہے۔ دوسرے کو بھیجو گے تو تیسرے شریف کو لائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنی محنت سے آگے آرہے ہیں۔ اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ کا ہدف روسی صدر پوٹین ، برطانوی وزیر اعظم کیمرون اور نوز شریف تھے۔ دنیا بھر کی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کا کوئی ادارہ ساز ش میں ملوث نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک جج صاحب نے گاڈ فادر کا لفظ استعمال کیا جوتوہین آمیز تھا۔ قانونی ماہرین نے ہمیں یہ نکتہ عدالت میں اٹھانے کا مشورہ دیا تھا لیکن ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا مارشل لا لگانے اور اس کی سپورٹ کرنے والے صادق و امین تھے؟۔ کیا نواز شریف کی نااہلی منی لانڈرنگ یا کرپشن پر ہوئی ۔کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات کہاں گئے؟ ۔بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تو نااہل کردیا گیا۔ یہ وہ سوال ہے جو مخالفین بھی پوچھ رہے ہیں ۔کیا ملک کے چیف ایگزیکٹیو کے ساتھ یہ سلوک ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین سے63 ،62سے نہ نکالنا ہماری نا لائقی تھی۔ ایک سوال پرا نہوں نے کہاکہ کرپشن کے چہرے عمران کے دائیں اور بائیں کھڑے ہیں۔دریں اثنا ءٹوئٹر پربیان میں سعد رفیق نے کہا کہ اداروں کی اداروں میں مداخلت روکنے کے لئے نئی شرائط لکھنا ہوں گی۔ آئین پر حرف بہ حرف عمل کرنا ہوگا۔اداروں کی اداروں میں مداخلت روکنے کا وقت آگیا۔پاکستان میں سویلین کی بالادستی چاہتے ہیں۔