کولکتہ - - - - -مغربی بنگال میں حلوائیوں نے مٹھائی پر جی ایس ٹی لگانے کیخلاف ریاست بھر میں اپنا کاروبار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ حلوائیوں کی ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ریاست بھر میں 21اگست کو مٹھائی کی تمام دکانیں بند رہیں گی ۔ حلوائیوں کا کہنا ہے کہ مٹھائی کے کاروبار پر حکومت نے جی ایس ٹی لگا دیا ہے جس کی وجہ سے ریاست کی معروف مٹھائیوں کی قیمت بڑھ گئی ہے ۔ مغربی بنگال سویٹ سیلر ایسوسی ایشن کے صدر رویندر کمار پال نے بتایا کہ حکومت نے سندیش اور رس گلہ جیسی مٹھائیوں پر 5فیصد جی ایس ٹی لگایا ہے ۔ زیادہ تر بنگالی مٹھائیاں جلد خراب ہو جاتی ہیں کیونکہ یہ چھینا (پھٹے ہوئے دودھ )سے بنائی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مٹھائیوں پر جی ایس ٹی نہ لگائے جانے کی متعد د بار اپیل کی گئی تھی لیکن مرکزی حکومت نے صارفین اور حلوائیوں کا خیال نہ رکھتے ہوئے اس پر 12فیصد جی ایس ٹی لگائی تھی جس کے بعد ریاستی وزیرخزانہ امت مترا سے نمائندگی کی گئی اور انہیں مٹھائیوں کی قیمت میں زبردست اضافے سے ہونیوالے نقصانات کے بارے میں بتایا گیا جس پر امیت مترا نے 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد جی ایس ٹی لگانے کی مرکزی حکومت سے خواہش کی ۔ آج بھی مٹھائیوں پر 5فیصد جی ایس ٹی لگا ہوا ہے جس سے قیمتیں کافی بڑھی ہوئی ہیں ۔ صارفین نے مٹھائیوں کی خریداری کم کر دی ہے اس طرح کاروبار بری طرح سے متاثر ہونے لگا ہے ۔رویندر کمار پال کا کہنا تھا کہ یہ5فیصد جی ایس ٹی بھی ختم کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مغربی بنگال میں جب کمیونسٹ پا رٹی کی حکومت تھی تو اس وقت حلوائیوں کی مخالفت کے بعد مٹھائی پر لگے ویٹ کو ریاستی حکومت نے واپس لے لیا تھا۔ایسوسی ایشن کے صدر نے واضح طور سے کہا کہ اس بار بھی حکومت کو مٹھائیوں پر سے جی ایس ٹی مکمل طور پر ہٹانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ حلوائی اس وقت تک اپنا کاروبار بند رکھیں گے جب تک کہ جی ایس ٹی واپس نہ لے لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر صارفین مٹھائی خریدنا کم نہ کرتے تو وہ ہڑتال کا فیصلہ نہ کرتے ۔