حیدرآباد۔۔۔۔ بیگم پیٹ ٹاسک فورس آفس میں 2005ء میں ہوئے بم دھماکہ کے معاملے میں عدالت نے10نوجوانوں کے خلاف لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے ان کو بے گناہ قراردیا۔ نامپلی کی عدالت نے گزشتہ روز یہ فیصلہ سنایا اور کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ۔ یہ فیصلہ تقریباً12سال بعد آیاہے۔ پولیس نے 20افراد کو ملزم بنایا تھا جن میں سے اب تک 3کی موت ہوچکی ہے۔ عدالت نے 9نوجوانوں کو بے گناہ قراردیا ہے۔ اس معاملے میں مزید 3ملزمان فرار ہیں۔ واضح ہوکہ بم دھماکہ میں پولیس کا ایک ہوم گارڈ ستیہ نرائنا اور بنگالی شہری دلان ہلاک ہوگیا تھا۔ پولیس نے ان نوجوانوں کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا۔عدالت نے ان نوجوانوں کے خلاف الزامات مسترد کردئیے۔ عدالت نے شواہد نہ ہونے پر ان نوجوانوں کو اس مقدمہ میں بے قصور قرار دیا۔ پولیس نے اس بم دھماکہ کیلئے بنگلہ دیش حریت المجاہدین نامی تنظیم کو ذمہ دار قراردیا تھا۔ بری ہونیوالے نوجوانوں میں حیدرآباد کے عبدالزاہد، عبدالکلیم، شکیل ، عظمت علی ، خواجہ ،سید حاجی ، کولکتہ کے بلال ،نفیس البسواس اوردیگر شامل ہیں۔ عدالت کے اس فیصلے پر وکیل دفاع نے اطمینان کا اظہار کیا۔