نئی دہلی /حیدرآباد/لکھنؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہندوستان بھر میں منگل 15اگست کو جشن یوم آزادی انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا ۔ قومی دارالحکومت میں لال قلعہ پر وزیراعظم مودی نے پرچم کشائی کی تو تمام ریاستی دارالحکومتوں میں ترنگے لہرائے گئے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش میںبڑے پیمانہ پر تقاریب منائی گئیں۔تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے تاریخی قلعہ گولکنڈہ میں قومی پرچم لہرایااور پریڈ کی سلامی لی۔انہوںنے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریاست کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی ۔وزیراعلیٰ نے ملک کی آزادی کیلئے قربانیاں دینے والوںکو بھرپور خراج پیش کیا۔انہوںنے حکومت کی اسکیما ت اور پروگراموں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد اس کی ترقی کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے۔ترقی اور بہبود 2نکات پر حکومت کام کر رہی ہے۔مساوات اور سماجی انصاف کیلئے حکومت نے منصوبے تیار کئے ہیں۔ریاست میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بجلی کے نئے مراکز کا قیام عمل میں لایاجارہا ہے۔مستقبل میں بجلی کی پیداوار میں تلنگانہ فاضل ریاست کا درجہ حاصل کرلے گی۔انہوںنے کہاکہ کسانوں کو 24گھنٹے بجلی کی سپلائی کے اقدامات کئے جائیں گے۔حکومت نے آبپاشی کے شعبہ کیلئے 25ہزار کروڑروپئے الاٹ کئے ہیں۔سری رام ساگر پروجیکٹ کی تزئین نو ک لئے سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔5 لاکھ کروڑروپئے کے صرفہ سے گولا اورکروما طبقات کے افراد میں بکروں کی تقسیم کاکام کیا جارہا ہے۔دوسری طرف آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابونائیڈو نے یوم آزادی کے موقع پر تروپتی میں قومی پرچم لہرایا اور کہا کہ تمام طبقات کی ترقی کیلئے ان کی حکومت پابند ہے۔ انہوںنے پریڈ کی سلامی بھی لی۔ اس موقع پر سرکاری محکمہ جات کی جھانکیاں بھی پیش کی گئیں۔مہاراشٹر ، کرناٹک اور تامل ناڈو میں بھی وزرائے اعلیٰ نے اپنے ترقیاتی منصوبوں کی رپورٹ پیش کیں ۔ آسام اور بہار میں تو سیلاب زدہ علاقوں میں بھی قومی پرچم لہرائے گئے۔لکھنؤ میں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی ہاؤس کے سامنے جو تقریر کی اس میں وہ باتیں بھی کہہ گئے جن پر آج تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، جیسا کہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اترپردیش میں نظم ونسق کی صورتحال اب بہتر ہوگئی ہے اور باہر سے آنیوالے سرمایہ کار اب یوپی میں بے خوف ہوکر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری ریاست میں بڑے شہروں میں 24گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 18گھنٹے بجلی دینا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہم نے لاکھوں کسانوں کا قرض معاف کرکے انہیں بڑی راحت دی ہے۔ ریاستی دارالحکومت میں یوم آزادی کے موقع پرتقسیم ہونے والی شیرینی کھاکر 20بچوں کی طبیعت خراب ہوگئی۔ انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت تسلی بخش نہیں۔ یہ واقعہ شہر کے مضافات میں واقع موہن لال گنج میں پیش آیا جہاں بچوں میں شیرینی تقسیم کی گئی تھی۔