Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر کا اسرائیل کی جوہری تنصیبات پر عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی کا مطالبہ

قطری سفیر کہا کہ ’اسرائیل کے علاؤہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک این پی ٹی کے فریق ہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
قطر نے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) اسرائیل کی تمام جوہری تنصیبات کی نگرانی کرے۔
عرب نیوز کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ’اپنی تمام جوہری تنصیبات کو آئی اے ای اے کے تابع کرے۔‘ اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) میں شامل ہو۔
یہ بیان ویانا میں آئی اے ای اے کے گورنر اور قطر کے سفیر جاسم یعقوب کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ ملاقات میں ’مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں پر گفتگو کی گئی۔‘
قطری سفیر نے کہا کہ ’کچھ قراردادوں میں اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایک غیر جوہری ریاست کے طور پر این پی ٹی میں شامل ہو۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’اسرائیل کے علاؤہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک این پی ٹی کے فریق ہیں اور ان کے ایجنسی کے ساتھ معاہدے ہیں۔‘
قطری سفیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی غزہ سے جبری منتقلی، مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں انسانی امداد کو روکنے جیسی جارحانہ پالیسیوں پر عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ قطر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔

 

شیئر: