نیویارک ...امریکہ کی آئیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہناہے کہ پارکنسن کے مریض اگرگانا گائیں تو اس سے انکے مرض میں کچھ نہ کچھ افاقہ ضرور ہوتا ہے۔ انہیں چیزیں نگلنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے لیکن وہ اس پر بھی قابو پالیتے ہیں، اس کے علاوہ انہیں سانس لینے میں بھی مسائل ہوتے ہیں ۔یونیورسٹی نے میوزیکل تھراپی کی کلاسیں شروع کی ہیں۔ یہاں آنے والے مریضو ںنے بتایا کہ اس تھراپی کے نتیجے میں انکے حلق کے پٹھے حرکت کرنے لگے ہیں حالانکہ پارکنسن کی وجہ سے انہوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ یہ کلاسیں انتہائی کامیاب ثابت ہوئیں اور پھر آئیوا کے 4شہروں میں پارکنسن کے مریضوں کیلئے اس قسم کی کلاسیں شروع کرنا پڑیں۔سب سے زیادہ مسئلہ ایسے مریضوں کواس وقت ہوتا ہے جب انہیں کھانے میں ٹھوس چیز دی جائے۔ انکے لئے اسے نگلنا سرد رد ہوتا ہے۔ بعض مرتبہ تو حلق میں کوئی چیزپھنس جانے سے ایسے مریض ہلاک ہوجاتے ہیں۔ پارکنسن کی وجہ سے منہ اور حلق کے پھٹے انتہائی کمزور ہوجاتے ہیں اور ان کے کام نہ کرنے سے ڈرامائی طور پر مریضوںکی اموات میں اضافہ ہوتا ہے۔