قدرت کا کرشمہ: --کہیں بوند بوندکو ترسیں کہیں موسلادھاربرسیں
لکھنؤ----اتر پردیش کے مشرقی اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے تو دوسری طرف بندیل کھنڈ میں خشک سالی سے لوگ پریشان ہیں۔ مشرقی یوپی کے مہراج گنج، بستی، گورکھپور وغیرہ اضلاع کے کئی دیہات میں لوگوں کا اناج سیلاب کے پانی میں بہہ گیا۔ تو وہیں بندیل کھنڈ میں تقریباً ساڑھے4 ملین ہیکٹر رقبہ میں بوئی گئی خریف کی فصل بارش نہ ہونے سے تباہ ہونے کے قریب ہے۔ تیز بارش اور نیپال سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے مشرقی خطہ اور اودھ کے 16 اضلاع میں پانی بھر گیا ہے۔ اب تک 32 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ گورکھپور کے کمیپئیرگج میں الگڑھ پور ڈیم، مہراج گنج ضلع میں بندییا ڈیم سیلابی پانی کی وجہ سے ٹوٹ چکا ہے۔500 سے زائد مواضعات سیلاب کے پانی سے گھرے ہوئے ہیں۔ مہراج گنج میں آج3 بچیاں روہن کے تیز دھارے میں بہہ گئیں۔ سدھارتھ ضلع میں عوام کو ایئر فورس کے ہیلی کاپٹروں سے محفوظ مقامات پر پہنچانے کا کام کیا گیا۔ گورکھپور-سونولی شاہراہ پر بس سروس معطل ہو گئی ہے۔وہیں اترپردیش کے بندیل کھنڈ میں خشک سالی نے ایک بار پھر دستک دے دی ہے۔ پانی کے بغیر گھاس بھی زہریلی ہو جانے سے جانوروں کیلئے چارے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔