ہند سے ہرجانہ ضرور وصول کرینگے، نجم سیٹھی
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ورلڈ الیون سے ہونے والے آزادی کپ کے میچ دیکھنے کیلئے تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق کپتان عمران خان کو بھی دعوت دینے کا اعلان کیا ہے۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کو ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ایس ایل نہ ہوتی تو لاہور میں لیگ کا فائنل نہ ہوتا اور اگر لاہور میں فائنل نہ ہوتا تو ورلڈ الیون سے میچز کا انعقاد کسی طور ممکن نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایس ایل فائنل دیکھنے کیلئے بھی سب کو دعوت دی تھی اور ان میچز کیلئے بھی سب کو دعوت دیں گے۔ عمران خان ہمارے کرکٹ ہیرو ہیں اور انہیں ہر حال میں میچ دیکھنے کی دعوت دیں گے۔ معروف صحافی نے کہا کہ ہم میچ کے دعوت نامے بھیجنے کیلئے سابق مایہ ناز کرکٹرز کی فہرست بنا رہے ہیں جںمیں عمران خان کا نام شامل ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے تین سے چار میچز کا انعقاد کراچی میں کر کے غیر ملکی کھلاڑیوں اور سیکیورٹی آفیشلز کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جس کے بعد آئندہ کراچی میں بھی انٹرنیشنل میچز کا انعقاد ممکن ہو سکے گا۔ آزادی کپ کے میچز دیکھنے کیلئے کرکٹ بورڈز کے چیئرمین کو دعوت نامے بھیجے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 7 ملک وہ ہیں جن کے کھلاڑی پاکستان میں میچز کھیلیں گ۔ ہم نے انہیں اپنے خرچ پر پاکستان آکر میچ دیکھنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند ہمارے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلتا اس لئے ہم نے انہیں میچ دیکھنے کیلئے دعوت نہیں دی جبکہ افغانستان کا کوئی کھلاڑی ورلڈ الیون کا حصہ نہیں اس لیے انہیں بھی دعوت نہیں دی۔ ہندوستانی حکومت کرکٹ بورڈ کو پاکستان سے سیریز کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی بلکہ اب وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ ہم ان کے ملک میں بھی جا کر کھیلیں لیکن ہم آئی سی سی کی تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی میں جا کر ان سے معاہدہ پورا نہ کرنے پر ہرجانہ وصول کریں گے۔شرجیل خان کو 5 سال سزا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے سے علم تھا کہ شرجیل ایسا کرنے جائے گا لیکن ہم کسی پر اس طرح الزام نہیں لگا سکتے تھے لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ اسے میچ فکس کرنے دیں اور ہم مکمل ثبوت کے ساتھ اسے پکڑ کر سبق سکھائیں گے۔ شرجیل کو سخت سزا دینے کا مقصد نوجوان کھلاڑیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ کرپشن کسی بھی صورت برداشت نہیں۔عمر اکمل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سب مانتے ہیں کہ عمر اکمل انتہائی باصلاحیت کرکٹر ہے لیکن ساتھ ساتھ اس کا ڈسپلن کا بہت مسئلہ ہے ہر تیسرے چوتھے مہینے اس کا کوئی نہ کوئی اسکینڈل سامنے آ جاتا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائےگا کیونکہ اس سے ٹیم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔