عالمی اعزاز جیتے بغیر سکون نہیں ملے گا، باکسر عامر خان
لندن( ایجنسیاں) پاکستان نژاد باکسر عامر خان نے کہا ہے کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا نہ مجھے سکون ملے گا جب تک ایک اور عالمی اعزاز نہیں جیت لیتا۔ انہوں نے کہا کہ میرا خاندان میرے ساتھ ہے اور پورے کیرئیر میں میری مدد کی ہے۔ میں اپنے معاملات نمٹا کر دوبارہ باکسنگ پر توجہ دے رہا ہوں۔ آکلینڈ میں اپنے ٹرینر سے مزید تربیت حاصل کروں گا۔ لوگ کہتے ہیں کہ میں ختم ہو چکا ہوں لیکن یہ بات تو میرے دماغ کے کسی بھی کونے میں نہیں کہ میں باکسنگ چھوڑ دوں۔ کافی عرصے سے باکسنگ کھیل رہا ہوں۔ اولمپک بھی جیتا ہوں۔ ابھی تو میری عمر صرف30سال ہے۔ فلائٹ مے ویدر 40سال کی عمر میں کھیل رہا ہے۔ میں نے ان تمام باتوں کو چھوڑ دیا جس سے باکسنگ پر سے توجہ ہٹ رہی تھی۔ نومبر یا دسمبر میں اپنے مخالف سے لڑوں گا۔ اس کے بعد اگلے سال دنیا کے کسی ویلٹر ویٹ ورلڈ چیمپیئن کو چیلنج کروں گا۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کیتھ تھرومین سے لڑوں لیکن میں اسے اتنا بڑا باکسر نہیں سمجھتا۔ اگرچہ وہ پنچ اچھے لگاتا ہے۔ عامر کا کہنا تھا کہ میں ڈینی یا پیٹرسن سے مقابلہ کرنا چاہتا ہوں۔ عامر کا کہنا تھا کہ ٹیلیویژن کمپنیاں مجھے پسند کرتی ہیں کیونکہ لوگ مجھے مقابلہ کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ادھر عامر خان نے کہاہے کہ ساری توجہ نومبر میں ہونے والی فائٹ پر ہے۔انہوں نے باکسنگ اکیڈمی کا پہلا دورہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ وہ اکیڈمی میں نو جوان باکسرز کو تربیت دینے آئے ہیں۔ وہ انٹرنیشنل باکسنگ پاکستان میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کی اکیڈمی ہر پاکستانی کیلئے ہے۔عامر خان نے بتایا کہ اکیڈمی کا جم دو سال پرانا اور ٹیم بہترین ہے۔جم میں 3 خواتین باکسر بھی ہیں اور پاک آرمی کے8 باکسر زیر تربیت ہیں۔عامر خان نے یہ بھی بتایا کہ اسپین باکسنگ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی اسلام آباد کے عثمان خان کررہے ہیں۔