لندن ...اگر آپ روزانہ اپنے فرش کوویکیوم کرتی ہیں۔ روزانہ برتن دھوتی ہیں او رفرنیچر پر جمی گرد صاف کرتی ہیں تو اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ وہی کام کررہی ہیں جو دوسرے گھروں میں ہوتا ہے لیکن یہ سب کچھ کافی نہیں۔ آپ بہت سے معاملات کو نظر انداز کرتی ہیں جس کے نتیجے میں گھرمیں رہنے والے لوگ بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں۔ یہاں ہم کچھ ایسی چیزوں کا ذکر کریں گے جنہیں روزانہ صاف کرنا ضروری ہے جبکہ بعض ایسی چیزیں ہیں جنہیں ہفتہ ،15دن میں صاف کرنا چاہئے۔
٭مائیکروویو:ہم مائیکروویو سے بہت کام لیتے ہیں مگر اسکی روزانہ صفائی پر توجہ نہیں دی جاتی اور اسکا الزام آپ اپنی مصروفیت کو دیدیں یا سستی پر مگر یہ بات یاد رکھیں کہ مائیکروویو میں ابالتے ہوئے جو دودھ گرتا ہے یا سالن گرتا ہے اس سے انتہائی ضر رساں جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو ہمیں بیمار کرنے کیلئے کافی ہیں۔ اسے صاف کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کاٹن کا کپڑا پانی میں بھگو دیں ، اسے نچوڑیں اور پھر مائیکرو ویو اندر اور باہر سے صاف کریں۔ صفائی کے بعد لیمن کا جوس ایک پیالے میں رکھ کر اسے بوائل کرلیں اب آپ کا مائیکروویو نہ صرف صاف ہوگا بلکہ اس میں خوشبو بھی پھیلی ہوگی۔
٭ کچن سنک:۔ ہم اپنے برتن کچن کے سنک میں دھوتے ہیں لیکن کیا آپ کو یہ یادبھی ہے کہ آپ کتنی مرتبہ صاف کرتے ہیں؟ ظاہر ہے کہ آپ اسکی زیادہ صفائی نہیں کرتے اور یوں وہاں بیکٹریا پیدا ہونے کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ جسکی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔ اسے صاف کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس پر برتن صاف کرنے والا لیکوڈ ڈالیں اور کچھ دیر اسے ایسے ہی رہنے دیں۔ 15منٹ بعد اسے دھولیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اس پر تھوڑا سا بیکنگ سوڈا ڈالیں اور اسی کے ساتھ لیمن کا جوس ڈالدیں۔ نہ صرف یہ چمک جائیگا بلکہ اس سے خوشبو بھی آئیگی اور یہ سنک بیکٹریا سے بھی پاک ہوجائیگا۔
٭ ریموٹ: ہمیں ابھی اس بات کا اندازہ ہی نہیں کہ ریموٹ سے کتنے جراثیم چپکے ہوتے ہیںاور بغیر کسی خطرے کے اسے دن رات استعمال کرتے ہیں۔ آپ کا ریموٹ بہت سارے لوگ استعمال کرتے ہیں اور اس طرح بہت سارے جراثیم ریموٹ پر لگتے ہیں۔ گندے ریموٹ سے آپ اور آپ کا خاندان بیمار ہوتا ہے اس لئے یہ بات اہم ہے کہ اسے بار بار صاف کیا جائے۔ ریموٹ صاف کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ میڈیکیٹڈ ٹشو پیپرز کا استعمال کریں۔
٭ تولیے: ۔ ماہرین صحت کا کہناہے کہ باتھ روم کے تولیے ہر تیسرے چوتھے دن بدل دینے چاہئے۔ بیکٹریا ہمیشہ تاریکی میں پھلتا پھولتا ہے او رجو چیزیں زیادہ گیلی ہوتی ہیں وہیں انکی پرورش زیادہ ہوتی ہے۔ ایسے ٹاول انکی پیدائش میں اضافہ کرتے ہیں۔ 3سے 4مرتبہ استعمال کے بعد تولیوں کو ہر صورت میں دھو دینا چاہئے۔ ایسے تولیے باتھ روم میں نہیں چھوڑنے چاہئے بلکہ انہیں کھلی جگہ پر رکھنا چاہئے۔ دھوپ میں سکھالیں تو اچھا ہے ۔ اگر آپ کے تولیے میں بدبو آجائے تو اسے فوری طور پر پھینک دیں۔
٭ موبائل فون:۔ ہم اپنا موبائل فون دن رات استعمال کرتے ہیں مگر اس کی صفائی کے بارے میں کم ہی سوچتے ہیں۔ بات کرتے وقت اسکی گندی اسکرین اپنے چہرے کی جلد سے لگی رہتی ہے۔ اگلی دفعہ آپ کو ایسا کرنے پر پھوڑے پھنسیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ اسکے لئے اپنی جلد کو الزام نہ دیں بلکہ اپنا موبائل فون صاف کرنے پر توجہ دیں۔ فون صاف کرنے کیلئے بھی میڈیکیٹڈ ٹشو پیپرز کا استعمال کیا جاسکتا ہے اور یوں آپ کی جلد بھی صحتمند رہیگی۔
٭ ریفریجریٹر:۔ اسے تو آپ اکثر و بیشتر صاف ہی نہیں کرتے۔ گندے ریفریجریٹر میں بیکٹریا پھلتے پھولتے ہیں اوروہ وہاں رکھی ہوئی ہماری سبزیاں، تازہ پھل اور دیگر کھانے پینے کی اشیاءکو برباد کردیتے ہیں۔ ریفریجریٹر کو صاف کرنا بھی ایک اہم کام ہے۔ اسے ہفتے میں ایک مرتبہ یا پھر10دن میں ایک بار ضرور صاف کریں۔ ایسا کرتے ہوئے ریفریجریٹر سے ساری چیزیں نکال لیں اور انہیں صاف کریں۔ پانی میں بھگوئے ہوئے کاٹن کے کپڑے سے اسے باآسانی صاف کیا جاسکتا ہے۔
٭ واشنگ مشین:۔ ڈیٹرجنٹ پاﺅڈر سے کپڑے دھونے کے بعد ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری واشنگ مشین خود بخود صاف ہوگئی ہے مگر ایسا نہیں ہے۔ آپ کو اپنی واشنگ مشین اندر اور باہر دونوں جگہ سے صاف کرنی چاہئے۔ اگر باقاعدگی سے نہیں کرتے تو مہینے میں ایک بار تو ضروری ہے۔ کاٹن کا نرم کپڑا لیں اور اس سے نہ صرف واشنگ مشین بلکہ ڈرائیر بھی صاف کریں۔ ہمیشہ اسے ڈھانپ کر رکھیں تاکہ یہ گرد سے بھی بچے اور مچھروں کی افزائش بھی نہ ہوسکے۔
٭ گدے:۔ اگرچہ ہم بیڈ شیٹس تو متواتر تبدیل کرتے رہتے ہیں مگر حیرت انگیز طور پر گدو ں کی صفائی کا اہتمام نہیں کرتے۔ ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ گدے جراثیم کی آماجگاہ ہوتے ہیں۔ سوتے میں ہماری جلد کے مردہ خلیات اس میں گرتے رہتے ہیں ۔ گردو غبار کے ذریعے جو جراثیم آتے ہیں وہ بھی یہاں ہوتے ہیں۔ گدے پر بیٹھ کر جو کھانا کھایا جاتا ہے اسکے ذرات بھی موجود ہوتے ہیں۔ اسلئے مہینے میں ایک بار یہ گدا ضرور صاف کرنا چاہئے۔ چادر ہٹا کر ویکیوم کلینر سے اسے صاف کریں۔ اس پر آپ بیکنگ سوڈا بھی چھڑک سکتے ہیں جو چند گھنٹے تک پڑے رہنے دیں اور پھر ویکیوم کے ذریعے اسے صاف کریں۔ اگر گدوں پر ویکیوم کرنا ممکن نہ ہو تو ان گدوں کو چند گھنٹے کے لئے دھوپ میں ڈال دیں۔ سارے جراثیم مر جائیں گے۔
******