Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی ایچ یو: تیستا، پولیس کے ہاتھوں یرغمال، احتجاج کو دَبانے کی کوشش

وارانسی۔۔۔۔۔مشہور سماجی کارکن تیستا سیتلواڑکو آج  بنارس ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی پولیس نےیرغمال بنالیا۔  انہیں کہیں جانے دے رہی ہے اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کر رہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو)نہ جانے کی بابت یقین دہانی کرائیں۔ تیستا نے  بتایا کہ میں بنارس میں اپنے طے شدہ پروگرام کےمطابق آئی ہوں۔ مجھے راج گھاٹ پر یوتھ ٹریننگ کرنی تھی اور یہ پروگرام2ماہ قبل  طے تھا۔ میرا بی ایچ یو کی تحریک سے کوئی تعلق  نہیں  لیکن یہاں پولیس والے چاہتے ہیں کہ میں لکھ کر دوں کہ بی ایچ یو نہیں جاؤں گی۔جب میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو ان لوگوں نے مجھے پولیس لائن میں ہی محصور کردیا۔  پولیس والوں سے تیستا سوال کرتی ہیں کہ ان کے ساتھ ایسا رویہ کیوں؟ تو جواب ملتا ہے کہ اوپر سے حکم ہے۔ پورے بنارس میں انتظامیہ نے اپنی طاقت صرف اس طرف لگا دی ہے کہ کوئی بھی بی ایچ یو کی لڑکیوں کی حمایت میں نہ کھڑا ہو۔ آج شام کو بنارس کے علاقہ لنکا پر زبردست احتجاجی مظاہرےکا پروگرام ہے جس میں طلبہ کی شرکت کو ناکام بنانےکیلئے  سبھی ڈگری کالجوں میں آج تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ شام کو کانگریس کے ریاستی صدر  راج ببر سمیت کئی دیگررہنماؤں کے بھی یہاں پہنچنے کے امکان ہے۔

شیئر: