Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلائی سرنگوں پر تحقیق

پیرس..... خلائی تحقیق میں مصروف سائنسدانوں کی دو ٹیموں نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ وہ ایک عرصے سے آتش فشانوں کے فشار کے بعدقدرتی طور پر بن جانے والی سرنگوں یا بڑی نالیوں پر تحقیق کرتے رہے ہیں اور ان دونوں میں سے ایک ٹیم نے زمین پر انکے محل وقوع اور چاند و مریخ پر انکی جگہ کا تقابلی جائزہ لیا ہے جبکہ دوسری ٹیم نے ایک ایسی ٹیکنالوجی کو جنم دیا ہے جو ا ن سرنگوں کو جو بڑی حد تک پوشیدہ رہتی ہیں خاص قسم کے خلائی جہازو ںکی مدد سے تلاش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور یہ خاص قسم کے خلائی جہاز انتہائی جدید اور نئی ٹیکنالوجی سے تیار ہونگے۔ یہ تمام تحقیقی رپورٹ فلکیاتی سائنس کی یورپی کانگریس میں مقالے کی شکل میں پیش کی گئی ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چاند اور مریخ پر پہلے قدم رکھنے والے افراد وہاں کے ماحول سے خود کو ہم آہنگ اور مانوس کرنے کیلئے پہلے ان سرنگوں میں رہیں گے ۔ سائنسدانوں نے ان سرنگوں کو لاوا ٹیوبز کا نام دیا ہے او رانہیں امید ہے کہ یہ سرنگیں تابکاری اثرات سے قدرتی تحفظ فراہم کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ حد یہ کہ ان سرنگوں پر شہابیوں کے گرنے کا بھی کوئی اثر نہیں ہوتا۔یہ انکشافات کرنے والے سائنسدانوں کا کہناہے کہ اس تحقیق کے طفیل یورپی خلائی ایجنسی کو چاند پراپنا ا بتدائی پڑاﺅ 2030ءتک ڈالنے میں مدد ملے گی اور پھر چاند اور مریخ پر 2050ءتک ایسی ہزاروں بستیاں آباد ہوجائیں گی۔

شیئر: