Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشہور اسلحہ ساز ”کلاشنکوف“ نے اور بھی متعدد خطرناک ہتھیار بنائے

ماسکو.... سرد جنگ کے دنوں میں امریکہ او رروس دونوں ہی ایک دوسرے کے خلاف میدان مارنے کی غرض سے بڑے پیمانے پر خطرناک او رجان لیوا ہتھیار تیار کروا رہے تھے۔ اسی دوران روسی فوج سے تعلق رکھنے والا ایک انجینیئر کلاشنکوف بھی اپنے ملک کیلئے کچھ کارنامہ انجام دینے پر تل گیا اور اس نے اچھی خاصی محنت اور لگن کے ساتھ کلاشنکوف نامی گن تیار کرلی جو آج دنیا بھر میں اے کے 47کے نام سے جانی جاتی ہے اورتاحال اس سے زیادہ مہلک، کارگر ، ہلکا اور دیرپا کوئی دوسرا ہتھیار سامنے نہیں آیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق موجودہ روسی صدر اب آندرے کلاشنکوف کے بنائے ہوئے دوسرے ہتھیاروں کو مزید بہتربنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کلاشنکوف کے بنائے ہوئے جنگی ہتھیاروںمیں بعض چیزیں اڑنے والی بھی ہیں جس میں سے ایک کو ہوور بائیک کانام دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جو وڈیو جاری کی گئی ہے وہ اس بائیک کے تجرباتی مرحلے کی ہے۔ جس میں ایک ہواباز ہیلمٹ پہنے ہوئے اس پر سوار ہے اور اسے اڑانے کی کوشش کررہا ہے۔ بظاہر یہ بائیک کسی عام گاڑی کی چھت کا کوئی حصہ نظر آتی ہے تاہم اسکے چاروں جانب 4عدد پروپیلرز لگے ہیں۔ روس کے اسلحہ ماہرین کا کہناہے کہ اس ہوور بائیک کو صرف ایک پائلٹ اڑا سکتا تھا اور وہ اپنے ساتھ کچھ سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتا تھا۔ ان تمام خطرناک ہتھیارو ںکی تصاویر مقامی اسلحہ ساز فیکٹری نے گزشتہ ماہ حکومتی حکم سے جاری کی ہیں ۔ اڑنے والی بائیک کو جسے ہوور کا نام دیا جارہا ہے ہینگر میں تجرباتی مرحلے سے گزارا گیا۔ یہ ہینگر روس کے جمہوریہ عود مروت علاقے میں واقع ہے اور جس شہر میں ہے اسے ایزیوسک کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس شہر میں اسلحہ سازی کے اور بھی کارخانے ہیں۔ ہوور بائیک میں لگے ہوئے تمام پروپیلرز بیٹری سے چلتے ہیں اور یہ بیٹری اس کے پیچھے لگی ہوتی ہے۔

شیئر: