Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذکیہ جعفری کی درخواست گجرات ہائی کورٹ سے خارج

احمد آباد۔۔۔۔۔۔گجرات فسادات میں مارے گئے کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی نظرثانی کی درخواست کو گجرات ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ۔ ذکیہ نے 2002 میں گودھرا سانحہ کے بعد  فسادات سے متعلق س وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت 56 ملزمان کو ایس آئی ٹی (اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم)کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ذکیہ جعفری نے اس درخواست کو سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کی این جی او سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس کی مدد سے داخل کیا تھا۔ جسٹس سونیا گوکانی کے سامنے اس درخواست پر سماعت اسی سال 3 جولائی کو مکمل ہوئی تھی۔درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ نریندر مودی اور سینئر پولس افسران سمیت 59 دیگر افراد کو سازش میں مبینہ طور سے شامل ہونے کے لئے ملزم بنایا جائے۔ اس معاملہ کی از سرنوتحقیقات کے لئے ہائی کورٹ کی طرف سے ہدایت جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ دسمبر 2013 میں گجرات فسادات کے معاملہ میں احمد آباد کورٹ سے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ مل گئی۔ 2002 میں گجرات فسادات میں تقریباً ایک ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ گلبرگ سوسائٹی میںپرہجوم حملےمیں کانگریس کے رہنما احسان جعفری کی موت ہو گئی تھی۔ سوسائٹی سے 39 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جبکہ 30 افراد  لا پتہ ہو گئے تھے،جنہیں بعد میں مہلوکین کی فہرست میں شامل کردیا گیا اس طرح گل برگ سوسائٹی میں احسان جعفری سمیت 69 افراد ہلاک ہوئے۔گلبرگ سوسائٹی کے معاملہ کی سماعت سال 2009 میں شروع ہوئی تھی اس وقت اس میں 66 ملزمان بنائے گئے تھے جن میں سے 4کی پہلے ہی موت ہو چکی ہے۔ عدالت نے جن 36 ملزمان کو بری کیا ان میں بی جے پی کا کونسلر بھی شامل ہے۔

شیئر: