گردو غبار بچوں کو کند ذہن بنادیتی ہے
واشنگٹن..... فضائی آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے اور طرح طرح سے اسکے منفی اثرات سامنے آتے رہے ہیں جن میں سانس کی بیماری اور پھیپھڑوںکی خرابی بھی شامل ہے۔ اب فضائی آلودگی کے حوالے سے جو تازہ ترین رپورٹ سامنے آئی ہے اس میں یہ حیرت انگیز انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کی ذہانت پر اس گردو غبار کا بہت ہی منفی اثر ہوتا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ ان راستوں پر اوران پر اڑنے والی گردو غبار پر نظر رکھیں جن سے گزر کر انکے بچے اسکول آتے جاتے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق گردو غبار سے متاثر ہونے والے بچوں کی ذہانت بتدریج کم ہونے لگتی ہے جس سے انکی کارکردگی خراب ہوتی ہے اور حافظہ بھی رفتہ رفتہ کم ہوتاہے۔ سڑکوںسے گزر کر اسکول آنے جانے والے بچوں کی اکثریت تقریباً20فیصد سیاہ کاربن سانس کے ذریعے جذب کرتی ہے جو آخر میں بچوں کی مجموعی صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ رپورٹ اسپین کے شہر بارسلونا کے ادارے گلوبل ہیلتھ کے سائنسدان الوارز پیڈورول کی نگرانی میں تیار کی گئی ہے۔