خبردار ! ڈائٹنگ کا جنون خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
اسمارٹ ہو نا اور خوبصورت دکھنا ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آجکل کے نوجوان اپنی صحت سے زیادہ شکل و صورت اور جسمانی ساخت پر توجہ دیتے ہیں اور اپنی فگر کو بہتر بنانے کی امید میں پیسے اور توانائی کی کوئی بھی مقدار خرچ کرنے سے گریز نہیں کرتے ۔ طویل مد ت کے بعد دبلے پتلے اور سلم جسم کا حصول صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ کریش ڈائٹس کے بار بار دہرائے جانے سے طبی اور نفسیاتی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات جان بھی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
نیشنل ریسرچ کونسل آف امریکہ کی جدید تحقیق کے مطابق بے انتہا دبلے پن کا ربط مرنے کے زیادہ سے زیادہ امکانات سے ہوتا ہے اور متوقع زندگی گھٹ جاتی ہے۔ بے حد دبلے ا فراد میں پھیپھڑوں کے امراض کا شکار ہونے کے امکانات دوگنے ہوتے ہیں۔ تپ دق کے مرض میں مبتلا حد سے زیادہ دبلے پتلے افراد کو سرد موسم میں اپنا جسمانی درجہ حرارت برقرار رکھنے میں دشواری پیش آتی ہے اور آنتوں میں انفیکشن کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں کیونکہ ان کی قوت مدافعت گھٹ جاتی ہے۔
بہت سی ماڈرن خواتین پر فیکٹ فگر کے حصول کے لئے کریش ڈائٹنگ میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ ضرورت سے زیادہ ڈائٹنگ اور اپنی فگر کے بارے میں ضرورت سے زیادہ فکر مندی آپ کو انوریگز یا نرووسسا(بھوک کا مرضیاتی فقدان ) یا بیولیمیا (ایک قسم کی بیماری جس میں بھوک بہت زیادہ لگتی ہے) میں مبتلا کر سکتی ہے۔
یہ بیماریاں مغربی ممالک میں بہت عام ہیں خاص طور پر نوجوان لڑکیوں میں جن میں وزن کم کرنے کی خواہش ایک جنون کی سی حیثیت رکھتی ہے۔ مغربی کلچر کی یلغار اور ان ہی جیسا طرز زندگی ،رہن سہن اور انداز فکر اختیار کرنے سے کھانے پینے میں یہ بد نظمی اب ہمارے یہاں بھی عام طور پر دیکھنے میں آرہی ہے جو کہ جسمانی اور ذہنی مسائل اور معاشرتی ہم آہنگی میں پریشانیوں کا سبب بن سکتی ہے۔