Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بھٹو نے پاک سعودی تعلقات کو مضبوط بنیادیں فراہم کیں

پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پاک افغان روابط بہت بہتر تھے، مقررین
ریاض (جاوید اقبال) موجودہ پاکستانی حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے اور وطن عزیز مختلف النوع مسائل میں گھر چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی ریاض کے "میٹ دی پریس"پروگرام میں پارٹی کے مختلف عہدیداروں نے کیا۔ سابق صدر فیاض علی خان ، قائمقام سینیئر نائب صدر محمد خالد رانا، قائمقام سیکریٹری جنرل وسیم ساجد، اضافی ڈپٹی سیکریٹری جنرل رانا عدیل اکبر اور مجلس عاملہ کے سینیئر ارکان الطاف حسین خلیل، احسن عباسی ، سردار محمد رزاق اور یونس ابو غالب نے صحافیوں سے تفصیلی گفتگو کی۔ فیاض علی خان نے کہا کہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ایک خصوصی کمیٹی پیپلز پارٹی کے منشور کو نئی شکل دے رہی ہے۔ ا س میں روزگار ، تعلیم اور صحت کے امور کو فوقیت دی جائے گی۔ انہو ںنے کہا کہ عدالتوں نے دہرے معیار اپنا رکھے ہیں۔ مسلم لیگ کے ملزموں کو ہر طرح کی سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں۔ اس طرح چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہو رہاہے۔ سردار رزاق خان نے کہا کہ ہندوستانی رہنما پاکستان کا وجود ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہیں علم ہونا چاہئے کہ ضرورت پڑنے پر پاکستانی عوام اپنی فوج سے بھی پہلے دشمن کا مقابلہ کرنے محاذ پر پہنچ جائیں گے۔ وسیم ساجد نے کہا کہ یہ میڈیا کی کمزوری ہے کہ حلقہ 120میں انتخاب کے انعقاد سے پہلے ہی مسلم لیگ کی فتح کا ماحول بنا دیا گیا۔ بینظیر بھٹو اپنے بچے اٹھائے تنہا عدالت جاتی تھیں جبکہ آج کے ثروت مند ملزم سیاستدان 54وزراءکی معیت میں جلوس کے ہمراہ پہنچتے ہیں۔ محمد خالد رانا نے واضح کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو عالم اسلام میں ایک پروقار مقام دیا تھا۔ یونس ابو غالب نے کہا کہ سیاستدانوں کا ہیڈکوارٹر پارلیمان ہے لیکن جس دن کوئی بل منظور ہونا ہو ایوان بھرا نظر آتا ہے ورنہ کوئی پارلیمان کا احترام نہیں کرتا۔ رانا عدیل اکبر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بہت جلد پیپلز پارٹی عوام میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گی کیونکہ اس کی جڑیں عام لوگوں میں ہیں۔ 

شیئر: