Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کے نامور شاعر فرید احمد بھٹہ کے اعزاز میں الوداعیہ

سعودی عرب میں 40سال سے مقیم رہا، لوگوں نے بے پناہ محبت سے نوازا، فرید بھٹہ
ریاض ( ذکاءاللہ محسن) نامور شاعر فرید احمد بھٹہ کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام بزم یارانِ ریاض نے کیا جس میں شعرائے کرام اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر گوہر رفیق نے کہا کہ فرید احمد بھٹہ اردو اور پنجابی شاعری نے گزشتہ کئی سالوں سے ایک سحر قائم کر رکھا ہے۔ ان کی شخصیت انتہائی سادہ مگر معاشرے میں درپیش مسائل کو انہوں نے اپنی فہم کی آنکھ سے دیکھ کر اشعار میں تبدیل کیا ہے۔ان کی شاعری میں محبت کا عنصر بھی دیکھنے کو ملتا ہے اور اس سے انسانیت کے ساتھ محبت اور ایثار کے ساتھ برتاو¿ کرنے کا درس بھی ملتا ہے۔ بزم یاران ریاض کے بانی عقیل احمد قریشی کا کہنا تھا کہ یہ بات بڑی خوش آئندہے کہ پاکستان سے باہر بھی ادب کی ترویج بہتر انداز میں ہو رہی ہے۔ فرید احمد بھٹہ جیسے شاعروں نے اردو ادب کو سعودی عرب میں بھی زندہ رکھا ہوا ہے۔فرید احمد بھٹہ نے کہا کہ وہ گزشتہ40 سال سے سعودی عرب میں مقیم ہیں اور اب وہ پاکستان واپس ہو رہے ہیں۔وہ یہاں جتنا عرصہ بھی رہے لوگوں نے انہیں بے پناہ محبت سے نوازا۔انکی ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ اپنی شاعری کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کروں۔دوستوں سے بچھڑنے کا دکھ بھی ہے اور بچوں میں لوٹ کرجانے کی خوشی بھی ہے۔ ایسی محبتیں خوش قسمت لوگوں کو ہی میسر آتی ہیں۔یوسف علی یوسف کا کہنا تھا کہ وہ فرید بھٹہ کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔تقریب میں محفل مشاعرہ بھی سجی جس میں عبدالرزاق تبسم، رانا خالد، منصور چوہدری،محسن رضا، ملک کامران،شہزاد کھوکھر،سجاد چوہدری، صابر قشنگ،سید فرا ست علی،صدف فریدی، سلیم کاوش اور یوسف علی یوسف نے اپنا کلام پیش کیا جسے حاضرینِ محفل نے خوب پسند کیا اور داد دی۔تقریب کے آخر میں بابائے ریاض قاضی اسحاق میمن کی جانب سے فرید احمد بھٹہ کو اجرک بھی پہنائی گئی۔ تمام افراد نے فرید احمد بھٹہ کے لئے نیک تمناﺅں اور خواہشات کااظہار کیا۔
 

شیئر: