Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں ایک ارب پونڈ لاگت کا”سائی فائی“ پارک

بیجنگ.... چین نے اپنی اقتصادی طاقت اورمعاشی قوت کا لوہا منوانے کے بعد تفریحات کے شعبے میں بھی بہت اہم اور نمایاں پیش قدمی کردی ہے اور اس شعبے کے لئے بھی اس نے دل کھول کر فنڈز مہیا کردیئے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ چینی صوبے گوئزاﺅ میں ایک ایسا عظیم الشان تفریحی پارک بنادیا گیا ہے جس پر تفریحی پارک سے زیادہ کسی سائنٹفک فکشن کے سائی فائی قسم کے تھیم پارک کا گمان ہورہا ہے۔ اسکی تعمیر کا سہرا بازار حصص میں ممتاز حیثیت رکھنے والی کمپنی اورینٹل ٹائمز میڈیا کارپوریشن کی اینمیشن یونٹ کے سر ہے۔ اتنے بڑے پارک کی تعمیر کا کام بڑے پرعزم طریقے پر شروع کیا گیا تھا اور اسکا پہلا مرحلہ اسی سال دسمبر میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس پارک کی سب سے اہم خصوصیت ٹرانسفارمر کا وہ ڈھانچہ ہے جو 174فٹ بلند ہے اور جس کی تیاری میں 750ٹن اسٹیل لگا ہے۔ تکمیل کے بعد یہ پارک کیسا لگے گا اس حوالے سے اسے بنانے والی کمپنی نے کچھ تصاویر بھی جاری کی ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ پارک کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہاں سیر کو آنے والے افراد مستقبل میں ”سفر“ کرسکیں گے اور عفریت نما ڈریگن سے لڑنے کا موقع بھی انہیں ملے گا جبکہ خلا میں پرواز کرنے یا نامعلوم دنیا کی عجیب و غریب مخلوق کیساتھ وقت گزاری کا موقع بھی ملے گا مگر سب میں نمایاں حیثیت اسی ٹرانسفارمر اسٹیچو کی ہوگی جو بہت دور سے ہی نظر آتا ہے اور تفریح کیلئے آنے والوں کو کشاں کشاں اپنی جانب کھینچتا ہے۔ اسے بنانے والے انجینیئروں اور سائنسدانوں نے اسے ایسٹ ویلی آف سائنس اینڈ فنٹاسی کا نام دیا ہے اور انہی چند الفاظ کو ملا کر مختصر طور پر اسے سائی فائی کہا جارہا ہے۔ کچھ لوگ اسے ایلین بیس کا نام دے رہے ہیں۔ پورا پارک 320ایکڑ پر محیط ہے۔ اسے بنانے والوں کا یہ بھی کہناہے کہ اتنے بڑے علاقے پر پھیلے ہوئے پارک کے بیشتر حصے آئندہ فلمسازی کیلئے استعمال کئے جائیں گے جبکہ سائنسدانوں اور شعبہ ابلاغیات کے لوگوں کو بھی اس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔

شیئر: