نیو ساﺅتھ ویلز..... آج کے دور میں جب دنیا کے مختلف علاقوں میں خوردنی تیل تیار کرنے کیلئے مختلف چیزیں استعمال ہورہی ہیں اور سویا بین ، سرسوں وغیرہ کے بعد ناریل کے تیل کی مقبولیت کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے اور اسے پیٹ، دل ،دماغ، جلد سمیت مختلف اعضاءاو رمجموعی طور پر انسانی صحت کیلئے مفید قرار دیا جارہا ہے مگر سائنسدانوںکی ایک ٹیم نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ناریل کے تیل کی تشہیر کے دوران جتنے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں ان میں سے 5یقینی طور پر مسترد کردیئے جانے چاہئے۔ نیوساﺅتھ ویلز یونیورسٹی کی ماہر غذائیت ڈاکٹر روز میری اسٹینٹن کاکہناہے کہ ناریل کے تیل کو وزن کم کرنے کا یا دانت کو چمکانے کا ذریعہ قرار نہیں دیا جاسکتا تاہم بالوں کی نشوونما کیلئے یقینی طور پر مفید قرار دیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر روز میری کا کہناہے کہ بہت سی سیلیبریٹیز نے خالص ناریل کے گودے کا تیل استعمال کرکے اسکی بہت زیادہ پذیرائی کی ہے مگر اس پذیرائی کا اصل مقصد سامنے نہیں آیا ۔