اسلام آباد... پنجاب میں کوئلے سے چلنے والے بجلی منصوبے لگانے سے سموگ اور دھند بڑھ گئی ۔لاہور فیصل آباد ، گوجرانوالہ ، گجرات کی 10 فیصد آبادی ٹی بی اور سانس کے امراض میں مبتلا ہوچکی ۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیر صدارت ہو ۔ رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے پر پابندی عائد کردیں ۔ چین نے اپنے ہاں کوئلے پر بجلی منصوبے لگانے بند کردیئے جبکہ ہمیں یہ منصوبے دیئے جارہے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایسے منصوبے زرخیز زمینوںکی بجائے صحراوں میں لگا ئے جائیں ۔ ن لیگ کے رکن اسمبلی راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ حکومت کو لوڈ شیڈنگ ختم کرنے دیں، الیکشن سر پر ہیں ۔ آپ بجلی منصوبے بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست نہیں کررہے بلکہ حقائق پر بات کررہے ہیں ۔ سندھ کی بات نہیں کررہے ۔ پنجاب کے غریب عوام کی بات کررہے ہیں ۔ ایسی دوا کھانے کا کوئی فائدہ نہیں جس سے ایک دن آدمی ٹھیک ہوجائے اور دوسرے دن آدمی مر جائے ۔ ہمیں ایسا علاج نہیں چاہیے ۔ سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ ہند میں پاور منصوبے 70 فیصد کوئلے پر ہیں ۔ پہلی ترجیح ملک میں توانائی کی ڈیمانڈ کو پوری کرنا ہے ۔ اس کے بعد توانائی کے مختلف آپشنز میں سے کسی ایک کو ترجیح د ینی ہوگی ۔حکومت کو متبادل توانائی ذرائع پر غور رہی ہے ۔