Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جان خطرے میں ڈالنے والے لوگ

لندن ..... انتہائی چھوٹی چیزوں کیلئے انتہائی بڑے اقدامات کرنے کو حماقت پر محمول کیا جاتا رہا ہے اور اس حوالے سے ایک محاورہ عام ہے کہ مچھر مارنے کیلئے توپ چلانا بہت غلط ہوتا ے۔ یعنی جو کام آسانی سے ہوسکتا ہے اسے پیچیدہ بناکر کرنا حماقت سے کم نہیں۔ ایسا ہی کچھ ان تصاویر میں نظرآتا ہے جو یہاں نیٹ پر جاری ہوئی ہیں اورجن سے پتہ چلتا ہے کہ وقت کی کمی یا اپنی کاہلی کے سبب معمولی کام کو خطرناک اور مضحکہ خیز بنانے والوں کی بھی کمی نہیں۔ یہ تصاویر حیران بھی کرتی ہیں اور مضحکہ خیز بھی نظر آتی ہیں۔ حد یہ ہے کہ ان تصاویر میں نظرآنے والے بہت سے افراد بلاوجہ اپنی جان خطرے میں ڈالتے نظرآتے ہیں۔ اب اسی بات کو لیں کہ سگریٹ جلانے کیلئے بڑا برنر فلیم کون استعمال کرتا ہے؟ ماچس کی تیلی یا لائٹر کی ایک انچ سگریٹ چلانے کیلئے کافی ہوتی ہے لیکن ایک شخص جو غالباً© انٹریئر ڈیکوریشن کا کام کررہا تھا اور کام کیلئے اس نے فلیم برنر ہاتھ میں لئے ہوئے تھا کہ سگریٹ جلانے کیلئے اس نے اسی فلیم برنر سے کام لیتا نظرآتا ہے اس طرح اس نے اپنا چہرہ جھلسا دینے کی بھی کوشش کی اور معاملہ اگر بگڑ جاتا تو شاید وہ بھی جلتا اور جہاں کام کررہا تھا وہاں بھی آگ لگ سکتی تھی۔ دوسری تصویر میں ایک شخص سر پر ہیلمٹ کے بجائے خالی بوتل رکھے ہوئے نظر آرہا ہے ۔ عورتوں کے بارے میں بالعموم کہا جاتا ہے کہ انکی عمریں مردوں سے زیادہ ہوتی ہے مگر اس پر یقین دلانے کیلئے یہ تصاویر کافی ہیں۔ اکثر صورتوں میں مرد کوئی بھی کام کرتے وقت بنیادی حفاظتی اقدامات اور ضابطے نظر انداز کردیتے ہیں جبکہ خواتین نسبتاً محتاط رہتی ہیں۔ ایک تصویر میں کچھ لوگ کسی ایسی جگہ کھانا کھاتے نظر آتے ہیں جہاں جانور بھی کچھ کھانا پسند نہ کریں۔ اسی طرح ایک شخص کارکی چھت پر کوئی وزنی بکس رکھے کہیں جاتا نظر آرہا ہے اور عام توقع یہی ہے کہ اگر ایک جھٹکا لگا تو نہ تو یہ شخص اپنا توازن برقرار رکھ پائے گا اور نہ ہی اس سے سامان سنبھل سکے گا۔یہ تمام تصاویر اپنے اجراءکے فوری بعد وائرل ہوچکی ہیں اور لوگ ان حماقت آمیز اور عاجلانہ قسم کی تصاویر سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
 
 

شیئر: