پاکستان ہاکی فیڈریشن کی غیرسنجیدگی، ٹیم کی ناکامیوں کی بنیادی وجہ
میلبورن:آسٹریلیا4ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی مسلسل ناکامیوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ہاکی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ کےلئے پاکستانی ٹیم کا انتخاب کسی قسم کے ٹرائلز کے بغیر ہوا ہے جس سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی غیرسنجیدگی ظاہر ہوتی ہے اور اس کا نتیجہ بھی سامنے آچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے میچ میں اسے عالمی چیمپیئن آسٹریلیا کے ہاتھوں ایک کے مقابلے میں 9 گول سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جواس کھیل میں پاکستانی ٹیم کی بدترین شکست بھی تھا اور اس سے 2006 میںا سپین میں کھیلی گئی چیمپیئنز ٹرافی میں ہالینڈ کے ہاتھوں 2 کے مقابلے میں 9 گول سے شکست کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا پاکستانی ہاکی ٹیم کا یہ مایوس کن کھیل اس غیر تسلی بخش کارکردگی کا تسلسل ہے جو وہ کافی عرصے سے دکھاتی آرہی ہے۔گزشتہ ماہ ڈھاکا میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں بھی پاکستانی ٹیم صرف بنگلہ دیش اور جنوبی کوریا کو شکست دینے میں کامیاب ہوسکی تھی اور اسے ٹورنامنٹ میںہند نے دو مرتبہ شکست دی تھی جبکہ وہ ملائیشیا کو بھی شکست دینے میں کامیاب نہ ہوسکی تھی پاکستان ہاکی فیڈریشن کی غیرمستقل مزاج بھی عروج پر ہے ۔ نہ صرف اس ٹورنامنٹ کےلئے ٹیم کا انتخاب کرتے وقت کسی قسم کے ٹرائلز کی ضرورت محسوس کی گئی اور نہ ہی ٹیم میں کوئی کمبینیشن بننے دیا جارہا ہے ۔ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائنگ راونڈ کے بعد سے ٹیم کی قیادت میں بھی دو بار تبدیلی عمل میں لائی جا چکی ہے جبکہ سینیئر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے اور پھر ڈراپ کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اس صورتحا ل کی وجہ سے جو غیر یقینی پیدا ہو چکی ہے اس کے بعد ایسے ہی نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے ۔ماہرین کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے تمام عہدیدار بھی ٹیم کے ساتھ جاکر آسٹریلیا کی سیر کررہے ہیں انہیں کچھ وقت نکال کر ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے اقدامات پر بھی غور کرنا چاہئے۔