لکھنؤ۔۔۔سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے نوٹ بندی کے ایک سال مکمل ہونے پر مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی پر جشن منایا جارہا ہے، عوام کا مذاق ہے۔ مرکز کے اس بلا سوچے سمجھے فیصلے سے معیشت کی دنیا میں افراتفری کا ماحول پیداہوا ہے۔ بیروزگار کے ساتھ، عوام کو تعمیراتی کام بند ہونے کی پریشانی جھیلنی پڑی ۔اکھلیش یادو نے بیان جاری کرکے کہا کہ پورا ملک معاشی افراتفری کے دور میں ہے۔ 500 اور ہزار روپے کے نوٹوں کو چلن سے باہر کرنے کے اچانک اعلان کے ساتھ اسکے پیچھے جو مقصد بتائے گئے تھے، وہ سب کے سب کھوکھلے تھے ۔اپنی شبیہ چمکانے کیلئے وزیر اعظم نے ریزرو بینک یا کابینہ کے ساتھیوں کو اعتماد میں لیے بغیر یہ سیاسی فیصلہ لیا تھا جس سے 64 بار انہیں قوانین بدلنے پڑے۔ زراعت اس ملک کی معیشت کی ریڑھ ہے لیکن اس شعبہ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شروع سے میں کہہ رہا ہوں کہ روپیہ کالا نہیں ہوتالین دین کالا سفید ہوتاہے۔ لیکن کالے دھن کا ہوّا کھڑا کیا گیا تھا۔ خود ریزرو بینک کی رپورٹ کہتی ہے کہ جو نوٹ اس نے جاری کئے تھے، اس میں سے 99 فیصد واپس آ گئے ہیں۔