Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ایس ٹی کا فلیٹ ریٹ نافذ کرینگے ، راہول

    نئی دہلی۔۔۔ مودی حکومت نے جس طرح جی ایس ٹی نافذ کرکے چھوٹے کاروبار کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں اور جس کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں تقریباً ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں ، یہی نہیں بلکہ بیروزگاری میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے گجرات میں انتخابی دورے کے موقع پر اعلان کیا ہے کہ 2019ء میں اگر مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو پھر جی ایس ٹی کا فلیٹ ریٹ 18فیصد کردیا جائیگا۔ مودی حکومت نے جی ایس ٹی کیلئے 4سلیب بنائے ہیں جن میں اشیاء کی خرید و فروخت پر 28فیصد ، 18فیصد ، 12فیصد اور 5فیصد کا ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ راہول گاندھی نے واضح طور پر کہا کہ ان سلیبس کی ہندوستانی معیشت کو ضرورت نہیں بلکہ ایک فلیٹ ریٹ 18فیصد ہی مقرر ہونا چاہئے تھا اور اب یہ کام کانگریس ہی کریگی بشرطیکہ اسے 2019ء کے عام انتخابات میں زمام اقتدار مل جائے۔انہوں نے کہا کہ مختلف ٹیکس سلیب یا جی ایس ٹی کی قطعی ضرورت نہیں بلکہ حکومت کو چاہئے کہ پہلے وہ بنیادی ڈھانچے کا اوور ہال کرے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اپوزیشن میں شامل بہت سی جماعتوں نے جی ایس ٹی کے نفاذ پر کوئی خوشی کا اظہار نہیں کی اور نہ ہی یہ بات قابل خوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس ’’گبر سنگھ ٹیکس‘‘ (جی ایس ٹی) کو ہمیشہ کیلئے کالعدم قراردینے کی خواہاں ہے اور صرف جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروس ٹیکس) کی شکل میں صرف ایک ٹیکس کا سلیب نافذ کرنا چاہتی ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہوسکے گا کہ جب عام انتخابات میں اسے اقتدار مل جائے۔ راہول گاندھی نے گاندھی نگر میں تاجروں کے ایک بڑے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کا دبائو ہی تھا کہ مودی حکومت 28فیصد والے سلیب میں شامل تقریباً200اشیاء پر جی ایس ٹی کم کرکے 18فیصد سلیب میں شامل کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بھی اس سلسلے میں حکومت پر اپنا دبائو بڑھا رکھا تھا او راسے اس بات پر خوشی ہے کہ حکومت نے اب کم از کم 28فیصد کے ٹیکس کو کم کرنے پر اتفاق رائے قائم کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ حکومت نے انتہائی عجلت اور بغیر سوچے سمجھے جی ایس ٹی نافذ کیا جبکہ گزشتہ سال نومبر میں لوگوں کو نوٹ بندش کے بحران سے دوچار ہونا پڑاتھا جس نے لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کردیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب وہ سورت کے دورے پر تھے تو یہ دیکھا کہ لوگ رات دن محنت کرتے ہیں لیکن بی جے پی نے ان محنت کشوں کیلئے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں کسی طرح کی مدد فراہم کی۔ یہی صورتحال چھوٹے تاجروںکو بھی بھگتنا پڑی جبکہ بڑے بڑے صنعتکاروں کی پشت پناہی کیلئے مودی حکومت سامنے کھڑی نظر آئی۔

 

شیئر: