بارش اور اسکے بعد کوتاہی برتنے والوں کے حوالے سے سعودی اخبار المدینہ نے بدھ کو اپنے صفحہ اول پر جو نمایاں سرخیاں دیں وہ نذر قارئین ہیں۔
المدینہ:۔
المدینہ اخبار نے اپنے صفحہ اول پر پہلی سرخی سعودی کابینہ سے متعلق دی ہے ”آمدنی میں بہتری، سرکاری اخراجات کی کارکردگی میں عمدگی، بجٹ خسارے میں کمی، سرکاری اداروں کی کارکردگی کی نگرانی اور مالیاتی نظر ثانی کی اسکیموں کاد ائرہ وسیع کیا جائے،سعودی کابینہ کی ہدایت“۔
المدینہ کی دوسری بڑی سرخی جدہ میں بارش کے حوالے سے تصاویر اور ذیلی سرخیاں لگائی ہیں جو کچھ اس طرح ہیں:
”اٹارنی جنرل نے بارش کے مسائل سے نمٹنے میں کوتاہی برتنے والی کسی بھی شخصیت کو پوچھ گچھ کیلئے طلب اور گرفتار کرنے کے احکام جاری کردیئے“۔
”جدہ کی پہچان : بارش کا پانی کھینچنا اور صاف کرنا بن گیا“۔
”14ڈیموں نے جدہ کو بڑے سانحہ سے بچالیا“۔
”35ملی میٹر بارش نے عروس البحر الاحمر کو غرقاب کردیا“۔
”جدہ شہر میونسپلٹی کے عہدیداروں کی بیان بازیوں سے کراہنے لگا“۔
”14اکتوبر 2010ءکو 600ملین ریال کی لاگت سے جدہ کو بارش اور سیلاب سے بچانے کیلئے طویل المیعاد حل دیئے گئے“۔
”29جنوری 2011ءکو بارش کے پانی کی نکاسی اور سیلاب کے سدباب کیلئے ماسٹر پلان تیار کیا گیا“۔
” 9جنوری 2013ءکو 3.388ارب ریال کی لاگت سے سیلاب کی نکاسی کے تمام منصوبے مکمل کرلئے گئے“۔
”شہری دفاع سے مدد کیلئے 1425رابطے“۔
”شارٹ سرکٹ کے 250واقعات“۔
”سیلاب میں پھنسے 400افراد کو نکالا گیا“۔
”وادی الابواءمیں پھنسے 4افراد کو امدادی آپریشن کرکے بچالیا گیا“۔
”5افراد کو کرنٹ لگ گیا“۔
”بارش سے2اموات“۔
”باش میں پھنسی گاڑی اٹھانے کیلئے ونچ کا کرایہ 500ریال تک پہنچ گیا“۔
”ہلال احمر کو 118کالز موصول “۔
”34فیلڈ ٹیموں نے بارش متاثرین کی مدد کی“۔
”30امدادی ٹیموں نے سیلاب زدگان سے تعاون کیا“۔
”لاپروائی کے دلدل میں کئی سرکاری اداروں کے دفاتر ڈوب گئے“۔
جدہ سیلاب کی فائل ایکبار پھر اوپر آگئی‘ ہمیں بچاﺅ کی چیخ و پکار شروع ہوگئی“۔
٭٭٭٭٭٭٭٭