جدہ میں ہونے والی بارش کے بعد سعودی اخبار عکاظ میں شائع ہونے والا کالم کا ترجمہ نذر قارئین ہے۔
جدہ محمد بن سلمان کو صدا لگا رہا ہے
خلف الحربی ۔ عکاظ
مسلسل9،10 سال سے موسم سرما کی آمد پر جدہ ڈوب جاتا ہے۔ نئے انڈر پاس دریا میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی قطار لگ جاتی ہے۔ اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کی چھتیں ٹپکنے لگتی ہیں۔ پرانے منصوبے نئے منصوبوں اور نئے منصوبے پرانے منصوبوں کا منہ چرانے لگتے ہیں۔ یہ منظر نامہ بتا رہا ہے کہ قومی خزانہ لوٹا گیا، عوامی اعتماد متزلزل کیا گیا۔ اقدامات اور تدابیر کا انبار بے معنی ثابت ہونے لگا۔
یہ بات بلاخوف تردید کہی جاسکتی ہے کہ بارش ہونے پر غرق ہونے والا جدہ ایک طرح سے بدعنوانی کی علامت اور چوری چکاری کا نمایاں نشان بن گیا ہے۔ یہ مکمل شہر کے خوابوں کو چیلنج کرنے لگا ہے۔ تحقیقات بار بار ہوتی ہیں۔ مقدمات چلتے ہیں۔ بارش سے نمٹنے کی اسکیمیں بھی تیار ہوتی ہیں۔ سیلاب کے سدباب کے منصوبے بھی ریکارڈ پر آتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ سب دولت لوٹنے کے عنوان ہیں۔ اس افسوسناک صورتحال سے نجات حاصل کرنے کی امید ماند پڑنے لگی تھی۔ صحاف حضرات ایک دوسرے کو مشورے دینے لگے کہ بارش کے ماحول میں مہم جوئی کے چکر میں نہ پڑیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران بارش کے بعد پیدا ہونے والے مناظر اور انکی بابت اعلیٰ عہدیداروں کے سابقہ بیانات جوں کے توں شائع کردیئے جائیں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
لیکن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر قیادت انسداد بدعنوانی کمیشن کے توانا آغاز نے ہمیں ناامیدی کے دلدل سے نکلنے کی روشنی دی ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعود ی عرب ہی نہیں بلکہ عرب دنیا کی تاریخ میں بدعنوانوں کو سب سے تگڑی چوٹ لگائی ہے۔ اسکی صدائے باز گشت پوری دنیا میں سنی جارہی ہے۔ ہماری امیدوں کا پہلا اور سب سے بڑا مرکز اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، پھر بدعنوانی کی علامت کے خاتمے کےلئے جرات مندانہ اقدام کرنے والے اس بہادر رہنما سے ہمیں امیدیں ہیں۔ ہم پورے اعتماد کے ساتھ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ وہ جدہ کی بدعنوانی کے خاتمے میں ہمارے مدد گار ثابت ہونگے۔
یہ درست ہے کہ برسہا برس کے واقعات و مسائل اور نت نئی چوری کی وارداتوں کی وجہ سے مشکلات کا انبار لگ گیا ہے۔ یہ درست ہے کہ نئے پرانے چوروں کی فہرست کافی بڑی ہوچکی ہے۔ یہ بھی درست ہے کہ متاثرین کی فہرستوں میں بھی مسابقت شروع ہوچکی ہے تاہم گزشتہ مہینوں کے واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ محمد بن سلمان ہمیشہ ایسا کچھ کردیتے ہیں جو کسی کے وہم وگمان میں نہیں ہوتا۔ وہ براہ راست حقیقی ہدف پر نشانہ باندھتے ہیں۔ وہ بھاﺅ تاﺅ نہیں کرتے۔ وہ ہدف تک رسائی کیلئے گلیوں گلیاروں کے چکر نہیں لگاتے۔ محمد بن سلمان کی تلوار بیان بازی سے قبل بدعنوان کی گردن پر اچانک پڑ جاتی ہے۔ وہ انصاف کے کٹہرے میں ہر اس شخص کو لاکر کھڑا کردیتے ہیں جو بدعنوانی کرکے خودکو عدالت کی گرفت سے مستثنیٰ سمجھتا ہے۔ وہ کسی کو بھی عدالت کی ضرب سے استثنیٰ نہیں دیتے۔
جدہ شہر سیلاب کا المیہ ختم کرانے کیلئے محمد بن سلمان کی دہائی دے رہا ہے۔ یہ المیہ عوام کی زندگی سے کھیلنے والا سالانہ میلہ بنا ہوا ہے۔ جدہ کو ابو سلمان کی اشد ضرورت ہے۔ فوری خبروں سے گرما گرم رات گزارنے کے بعد جدہ کا ہر شہری ابو سلمان کو پکار رہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیں:۔ جدہ بارش اور غم.... سعودی اخبارات کے اداریئے