آئی سی سی کو مشکوک بولنگ صرف پاکستان میں نظر آتی ہے
فیصل آباد:پاکستان کے سابق آف اسپنر سعید اجمل کو اس بات کا بہت دکھ ہے کہ کرکٹ بورڈ کا کوئی بھی سرکردہ افسر ان کے کرکٹ سے الوداع کہتے وقت موجود نہ تھا جس سے شاید یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو کتنی عزت دیتا ہے۔پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بھی مجھے جو پیغام بھیجا وہ صرف ٹویٹ پر مبنی تھا ۔یاد رہے کہ سعید اجمل نے بدھ کو قومی ٹی ٹوئنٹی کا سیمی فائنل کھیلنے کے بعد کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کیا تھا۔بین الاقوامی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں 447 وکٹیں حاصل کرنے والے سعید اجمل نے کہا کہ وہ اپنے کیریئر سے مطمئن ہیں کیونکہ انھیں خوشی ہے کہ ان کی کارکردگی ملک کے کام آئی اور بہت کم عرصے میں کئی اعزاز حاصل کئے۔
انھوں نے کہا کہ مشکوک بولنگ ایکشن سے متعلق آئی سی سی کا قانون صرف پاکستان کے لئے ہے۔ وہ بنگلہ دیش، ویسٹ انڈیز اور ہند کے کئی ایسے بولرز کے نام انگلیوں پرگنوا سکتے ہیں جو 15 ڈگری سے زیادہ بولنگ کرتے ہیں لیکن آئی سی سی نے کبھی انھیں رپورٹ نہیں کیا۔سعید اجمل نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی کی ضرورت ہے اسی لیے وہ خاموش ہے لیکن اگر پی سی بی اسی طرح آنکھیں بند اور کان میں روئی ڈال کر بیٹھا رہا تو پاکستانی بولرز اسی طرح مشکوک ایکشن کے قانون کی زد میں آتے رہیں گے اور آئی سی سی کو مشکوک ایکشن صرف پاکستان میں ہی نظر آئے گا ۔پاکستان کے آف سپنر نے یہ ماننے سے انکار کیا کہ کاو¿نٹی کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے وہ اپنے بولنگ ایکشن کے سبب سب کی نظروں میں آ گئے تھے۔سعید اجمل نے کہا کہ انھوں نے اپنے کیریئر میں ہر بڑے کرکٹر کو آوٹ کیا۔ ان میں انگلینڈ کے پیٹرسن ایسے بیٹسمین تھے جو آوٹ ہونے پر غصہ تھے کہ وہ سعید اجمل کے ہاتھوں کیوں آوٹ ہوئے۔