ریاض..... گولڈ مارکیٹ میں آج (اتوار ) سے غیر ملکیوں کی ملازمت پر پابندی ہوگی۔ سعودائزیشن کا صد فیصد نفاذ ہوگا۔ وزارت محنت کے فیصلے کے مطابق سونا اور زیورات فروخت کرنے والی دکانوں میں غیر ملکیوں کے کام پر پابندی ہوگی۔ ادھر دکانوں کے مالکان نے کہا ہے کہ فروخت کے شعبہ میں سعودائزیشن کیلئے تیار ہیں تاہم زیورات بنانے کے شعبہ میں سعودائزیشن اس وقت ممکن نہیں۔ زیور ات بنانے کیلئے اعلیٰ قسم کی مہارت مطلوب ہے یہ مہارت سعودی نوجوان کو منتقل کرنے کیلئے وقت درکار ہے۔ دکانوں کے مالکان نے مکہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ عرصہ کے دوران وسیع پیمانے پر سعودی نوجوانوں کو تیار کیاگیا ہے اس وقت دکانوں میں فروخت کا شعبہ سعودی نوجوانوں کے حوالے کردیا جائیگا ۔ یہاں فوری طور پر صد فیصد سعوائزیشن ہوگی البتہ دیگر شعبوں میں سعودائزیشن کیلئے مزید وقت درکار ہے۔ دوسری طرف وزارت محنت کے درمیان خالد ابالخیل نے کہا ہے کہ گولڈ مارکیٹ کی سعودائزیشن کا فیصلہ ریٹیل اور ہول سیل تک محدود ہے دیگر شعبوں کی سعودائزیشن کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت محنت کی ٹیمیں گولڈ مارکیٹ میں تفتیش کے دوران صرف اس بات کا جائزہ لیں گی کہ دکانوں میں زیورات فروخت کرنے والے سعودی ہیں یا غیر ملکی۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کے نفاذ سے 6 ماہ پہلے نوجوانوں کو مختلف قسم کی تربیت دی گئی ہے۔ یہ شعبہ نوجوانوں کی ترقی کا ضامن ہوسکتا ہے۔ اس شعبہ سے منسلک ہونے والے نوجوان اپنی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے زیور بنانے کا فن بھی سیکھ سکتے ہیں۔