Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا،غیر دانشمندانہ ہے، ریاض کے پاکبان

ریاض میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں اضطراب او رغم و غصے کی لہر ، اب بھی امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو پھر شیرازہ مزید بکھرے گا
ریاض (جاوید اقبال) امریکی صدر ٹرمپ کے امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے اور اسے اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے فیصلے پر ریاض میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں اضطراب اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ متعدد پاکبانوں نے اردونیوز سے اظہار خیال کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی غیر دانشمندانہ اقدام قرار دیا۔ پاکستان ڈاکٹرز گروپ کے بانی اور تاحیات چیئرمین ڈاکٹر ریاض جاوید خواجہ (ستارہ امتیاز) نے کہا کہ ٹرمپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے اس اقدام کی حمایت اسرائیل اور چیک جمہوریہ کے سوا کسی نے نہیں کی تا ہم افسوس اس بات کا ہے کہ اقوام متحدہ نے بھی امریکی صدر کو اس اقدام سے نہیں روکا۔ ایسے افراد کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔ انڈس فورم ریاض کے صدر ذیشان احمد قاضی نے ٹرمپ کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کرہ ارض کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہو ںنے اس بات پر مزید دکھ کا اظہار کیا کہ اب مسجد اقصیٰ سمیت القدس کی تمام مساجد کو محکمہ اوقاف کے دائرہ اختیار سے خارج کر دیا گیا ہے۔ یوں ان عمارتوں کا انہدام ممکن ہو جائے گا۔ تھنکرز فورم کے جنرل سیکریٹری وسیم ساجد نے کہا کہ اگر اب بھی امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو پھر شیرازہ مزید بکھرے گا۔ مجلس پاکستا ن کے جنرل سیکریٹری حافظ عبدالوحید فتح محمد نے امریکی صدر کے فیصلے کو شرمناک قرار دیا او رکہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول کے بارے میں ایسا اقدام اللہ تعالیٰ کی تعلیمات کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔ انجینییئرز انسٹی ٹیوشن پاکستان ریاض چیپٹر کے سابق صدر انجینیئر جلیل حسن نے واضح کیا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام ماضی میں ہونے والے سارے مذاکرات کی نفی کرتا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے حلقہ انتخاب شمالی امریکہ او ریورپ کو اعتمادمیں لئے بغیر یہ فیصلہ کر کے مشرق وسطیٰ کو ناراض کر دیا۔

شیئر: