مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے واضح کیا ہے کہ اسلامی شریعت اور اس کے غیر متزلزل اصولوں سے وابستگی اب ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ضروری ہے۔ وہ مسجد الحرام کے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو تاقیامت باقی رکھنے کیلئے سب سے اہم ضمانت یہ دی ہے کہ اسلامی دستور قرآن کریم کو تحریف اور تبدیلی سے محفوظ کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کی بنیاد ایسے راسخ اصولوں اور مضبوط ستونوں پر استوار کی ہے جن میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ اسلام زمان و مکان کی تبدیلی سے بالا ہو کر قیامت تک سربلند رہے گا۔ اسلام کو ملیامیٹ کرنے، اس کی شکل بگاڑنے اور اسے ہوا میں تحلیل کرنے کیلئے دشمن آغاز اسلام سے لے کر اب تک نفرت انگیز مہم چلائے چلے جا رہے ہیں۔ عصر حاضر میں فکری ، ثقافتی اور ابلاغی روشندان بڑے پیمانے پر پوری دنیا میں کھلے ہیں۔ یہ بنی نوع انسان کی تاریخ کا منفرد واقعہ ہے۔ فکر و نظر کے روشندان کھلنے کے باعث ہزاروں مخالف افکار انتہاپسندانہ تصورات ، خارجی ثقافتوں او رمغربی اقدار کی یلغار ہو رہی ہے۔ مسلم معاشرہ ان سب سے نبرد آزما ہے۔ تاہم اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ خارجی افکار و خیالات نے لوگوں کے ذہن و دل پر اثر ڈالا ہے جس سے شکوک و شبہات کے فتنوں کے در چوپٹ کھل گئے ہیں۔ شکوک و شبہات سے امت کمزور ہو رہی ہے او راپنے اس امتیازی کردار اور خصوصیت سے کنارہ کش ہوتی چلی جا رہی ہے۔ جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کر رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا مفہوم ہے کہ تم لوگ بنی نوع انسان کیلئے برپا کی جانیوالی افضل امت ہو ، تم لوگ بھلائی کی تلقین کرتے ہو ، بدی سے روکتے ہو اور اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو۔ امام حرمنے کہا کہ مسلمانوں کو آج اسلامی شریعت سیکھنے سکھانے کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔ فرزندان اسلام کو علمی ، دعوتی ، فکری اور ابلاغی آگہی درکار ہے۔ جب تک مسلمانوں کے ذہنوں میں پاکیزہ عقائد ، اعلیٰ اخلاق اور اقدار کا تصور واضح رہا تب تک وہ فکری ، نظریاتی اور سماجی اعتبار سے مامون و محفوظ رہے۔ خارجی افکار اور بیرونی آفتوں کے حوالے سے ان کی آنکھیں کھلی رہیں۔ وہ دین کے وجود ، اس کی چمک دمک او رتازگی کو باقی رکھنے میں کامیاب ہوئے۔ انہو ںنے اسلامی اصول و تعلیمات میں کسی کو تحریف اور تبدیلی کا موقع نہیں دیا۔ امام حرم نے کہا کہ اسلامی شریعت کے غیر متزلزل اصولوں پر امت کا اتفاق بڑوں سے قبل بچوں کو ان کی تعلیم ، فہم اور ان سے وابستگی کا درس دینا ، علماء، مبلغین ، ارباب تعلیم و تربیت کا فرض ہے۔ امام حرم نے تسلیم کیا کہ ان دنوں امت مسلمہ کے عقائد ، افکار ، ثقافت اور تشخص پر غیر معمولی یلغار ہو رہی ہے۔ اگر ہم نئی نسل کے ذہن و دل میں اسلام کے غیر متزلزل اصولوں او رتعلیمات کو صحیح شکل میں راسخ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ بات امت کی بقاءکا باعث بنے گی۔ تشخص کے فقدان سے بچاﺅ کی ضامن ہو گی۔ امام حرم نے کہا کہ ہمیں ایسے وسائل اور طور طریقوں سے دور رہنا ہو گا جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔ ہمیں ایسے کاموں اور ایسی باتوں سے بچنا ہو گا جو اشتعال انگیزی، فتنہ انگیزی اور ابہام کا باعث ہوں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے دل ، دماغ میں بسی ہو ئی ہے۔ جارح طاقتوں کی افتراپردازیاں اور حق کے منکرین کی مخالفت سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ امام الثبیتی نے اس موقع پر مسجد الحرام سے مسجد الاقصیٰ تک رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر اسراءاور وہاں سے آسمانوں کے سفر معراج کا تذکرہ کیا۔ انہو ںنے واضح کیا کہ یہ ایسا معجزہ ہے جس سے اللہ تعالیٰ کی قدرت ، اس کی عظمت اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت اجاگر ہوتی ہے۔ اسراءکا واقع اسلام کی عظمت کا نشان ہے۔ مسلمان بیت المقدس کی عظمت او رتقدس کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ دنیا بھر کے مسلمان دل کی گہرائیوں سے دعائیں کریں کہ اللہ تعالیٰ قبلہ اول مسجد اقصیٰ کو ہر غلاظت سے محفوظ رکھے۔ اہل فلسطین کیلئے صبر و استقلال کی دعائیں کی جائیں۔