Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمیں مجبوراً تبدیل ہونا پڑیگا

ابراہیم محمد باداﺅد ۔ المدینہ
پٹرول کے نرخوں میں اضافے سے چند گھنٹے قبل سعودی عرب کے مختلف شہروں میں پٹرول اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی قطاریں نظر آئیں۔ ہر ایک کی کوشش تھی کہ مہنگا پٹرول خریدنے سے قبل سستا خرید لیا جائے اور ٹنکیاں بھر لی جائیں۔ اس طرح کچھ ریال بچ جائیں گے۔
بعض لوگوں نے بچت کے ذریعے نئے سال کا خیر مقدم کرکے اچھی شروعات کی ہے۔کاش سال بھر ہمارے شہری بچت پر اسی طرح توجہ دیتے رہیں۔ بچت ہمارے لئے یوں بھی ضروری ہے کیونکہ آئندہ ایام میں ہمیں اپنی یومیہ زندگی سے متعلق اہم فیصلے نافذ کرنا ہونگے۔ یہ فیصلے بہت سارے لوگوں کو اپنی زندگی کے طور طریقے تبدیل کرنے پر مجبور کرینگے۔نئے فیصلے انہیں اپنی ترجیحات پر نظر ثانی اور اخراجات کے انداز و مقدار کی بابت نظرثانی کی تحریک دینگے۔ نئے فیصلے کھانے پینے اور سونے جاگنے پر اثر انداز ہونگے۔ تبدیلی کا پہیہ حرکت میں آچکا ہے۔ جو شخص بھی پہیہے کے ساتھ خود حرکت میں نہیں آئیگا وہ کاررواں کی ہمرکابی نہیں کرسکے گا۔
نئے سال کے آغاز میں نئی فیسوں اور نئی تدابیر کا تقاضا ہے کہ ہم لوگ اپنے طور طریقے تبدیل کریں۔ نئے فیصلے ہماری ماہانہ آمدنی پر براہ راست اثر انداز ہونگے۔ پٹرول کے نرخوں میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ گاڑی کا استعمال متوازن ہو۔ گاڑیاں اہم کاموں کیلئے ہی استعمال ہوں۔ اب تک جو ہورہا تھا وہ نہ ہو۔ سڑکوں پر بلا وجہ گھومنا، ضرورت اور بلا ضرورت ادھر ادھر کے چکر لگانا اب ممکن نہیں ہوگا۔ ایسا کرنے پرمختلف قسم کے اخراجات کرنا پڑیں گے۔ گھومنے پھرنے میں کمی کا فائدہ ٹریفک حادثات میں کمی کی صورت میں بھی برآمد ہوگا۔ سڑکوں پر اژدحام کم ہوگا۔ بجلی کے نرخنامے میں تبدیلی سے بھی ہماری زندگی میں تبدیلی آئیگی۔ اس سے ماہانہ آمدنی متاثر ہوگی۔ بجلی میں کفایت شعاری ہر قیمت پر کرنا ہوگی۔ ایئر کنڈیشنوں کو بھی آرام دینا ہوگا۔ بعض لوگ موسم گرما میں کئی کئی دن تک ایئرکنڈیشن بلا توقف چلاتے رہتے تھے، بند نہیں کرتے تھے۔ سڑکوں اوراداروں میں دوپہر کے وقت بھی بجلی کے قمقمے جلتے نظر آتے تھے، اب یہ نہیں ہوگا۔ اسی طرح مختلف خدمات اور اشیاءپر 5فیصد ٹیکس سے بھی ہماری زندگی میں تبدیلی آئیگی۔ لوگوں کو کچھ بھی خریدنے یا کسی بھی خدمت سے استفادے کا فیصلہ کرنے سے قبل کئی بار سوچنا پڑیگا۔یہ سب اور اسکے سوا بھی بہت کچھ اُن لوگوں کی زندگیو ںمیں تبدیلی لائیگی جو اپنے اخراجات کو کنٹرول کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔ اُن لوگوں کو بھی اس سے سبق ملے گا جو حساب المواطن (سٹیزن اکاﺅنٹ) سے ملنے والی سبسڈی خدمات اور اشیاءکے نرخوں میں اضافے کیلئے مخصوص نہیں کرسکے تھے۔
نیا سال نئے فیصلوں اور نئی تدابیر سے ہم آہنگ ہے۔ یہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کی بابت طورطریقے بدلوائے گا۔ یہ یومیہ زندگی میں لازمی تبدیلی پیدا کریگا۔ ہمیں تبدیلیوں کا عادی بننا پڑیگا۔ یہی ہمارے مفاد میں ہے۔کفایت شعاری اور طرز حیات پر نظرثانی کرنی ہی ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: