Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کے تاجر تارکین سے استفادے کیلئے پرعزم، لمبی چھٹی پر بھیج دیا

 جدہ .... یہاں سونے کے بڑے تاجروں نے اپنے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے تجربات اور ہنر سے استفادے کا پختہ عزم ظاہر کردیا۔ انہوں نے اپنے غیر ملکی کارکنان کو لمبی چھٹی پر بھیج دیا تاکہ انہیں زیورات کے ماہر کے طور پر مملکت واپس لایا جاسکے۔بڑے تاجروں نے المدینہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ وزارت محنت زیورات کے دکانداروں کو اپنے یہاں ٹرینر یا سیلز ایکسپرٹ کے طور پر ملازم رکھنے کی اجازت دیدے گی۔ وزارت محنت کے ترجمان خالد ابا الخیل نے واضح کیا ہے کہ سونے کے زیورات کے سیلز مین کاپیشہ سعودیوں کیلئے مختص کردیا گیا ہے اس سے پسپائی ممکن نہیں۔ ایوانہائے صنعت و تجارت کونسل میں قیمتی پتھروں او ر معدنیات کی کمیٹی کے رکن محمد عزوز نے مقامی اخبار کو بتایا کہ بعض بڑے تاجرو ںنے ا پنے تجربے کار کارکنان کو چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ انہوں نے دیرینہ کارکنان کے ساتھ انسانیت نواز معاملہ کیا ہے۔ بعض 40 برس سے کام کررہے تھے۔ یہ تاجر اپنے غیر ملکی کارکنان سے اس وقت تک دستبردار نہیں ہونگے تاوقتیکہ انہیں ہر طرح سے یہ یقین نہ ہوجائے کہ وزارت محنت سونے اورزیورات کی دکانوں کی مکمل سعودائزیشن کے فیصلے پر ٹس سے مس ہونے والی نہیں۔ ایوانہائے صنعت و تجارت کونسل میں معدنیات کمیٹی کے ایک رکن عبدالغنی المہنا نے کہا کہ زیورات کے بعض دکاندار غیر ملکی سیلز مین کو سعودی پر ترجیح دیتے ہیں۔ اس کا باعث وہ منافع ہے جو غیر ملکی سیلز مین انہیں دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف منافع کے پیچھے دوڑنے والے تاجر اور اپنی شناخت برقرار رکھنے میں یقین رکھنے والے پیشہ ور تاجر کے درمیان فرق کیا جانا ضروری ہے۔

شیئر: