قومی ترانہ بجانے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ نوشتہ دیوار ہے، اسد اویسی
جمعرات 11 جنوری 2018 3:00
حیدرآباد - - - - - - ہندوستانی سینما گھروں میں فلم کے آغاز سے قبل قومی ترانہ بجانے کو سپریم کورٹ کی جانب سے اختیاری قرار دیئے جانے پر ردعمل کا ظاہر کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ قومی ترانہ بجانے اور اُس وقت سینما ناظرین کو کھڑے ہونے پر غیر ضروری تنازع پیدا کردیاگیا تھا۔ نہ کھڑے ہونیوالوں کی حب الوطنی مشکوک قرار دے جارہی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو لائق خیرمقدم قرار دیا اور کہا کہ فیصلہ سے عوام کو سکون ہوجائے گا جبکہ بی جے پی کی بے چینی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سینما گھروں میں قومی ترانہ کی ضرورت نہیں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ نوشتۂ دیوار ہے۔ موجودہ حکومت کی بدقسمتی ہے کہ وہ عوام کی نبض کو نہیں پڑھ رہی۔ وہ صرف آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کو اپنے ایسے بہت سے فیصلوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی جو ہر بات کو قوم پرستی بالخصوص ہندو قوم پرستی سے جوڑ رہی ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ قومی ترانہ پڑھنا فخر کی بات ہے لیکن اس کا وقت ہوتا ہے لیکن ہر جگہ اور ہر وقت اسے پڑھنا مناسب نہیں۔ قومی ترانہ کے نام پر کئی لوگوں کو نشانہ بنایاگیا ،بالخصوص اقلیتوں اور معذوروں کو بھی نہیں بخشا گیا۔ یہ ہراسانی ان خود ساختہ گاؤ رکھشکوں کی جانب سے کی جارہی ہے جن کاتعلق آر ایس ایس اور بی جے پی سے ہے۔