نئی دہلی۔۔۔۔۔وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں پکوڑے بیچنے کو ایک طرح کا روزگار قراردیا تھا ۔کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے وزیراعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر پکوڑے بیچنا جاب ہے تو بھیک مانگنے کو بھی روزگار کے متبادل کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ چدمبرم نے اِس سے متعلق اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پرتحریر کیا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ پکوڑا فروخت کرنا بھی نوکری ہے، اس دلیل کے مطابق تو بھیک مانگنا بھی ایک نوکری ہی ہوئی۔ آئیے ایسے غریب اور معذور لوگوں کا شمار ان لوگوں میں کرتے ہیں جنھیں روزگار حاصل ہوا ہے اور جو اپنی زندگی گزارنے کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔اپنے ٹوئٹ میں پی چدمبرم نے مودی حکومت کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2017اور 2018میں مودی حکومت نے 70 لاکھ ملازمتیں بے کار کر دیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ پہلے دعویٰ کیا گیا تھا کہ نئے روزگار شروع کرنے کے لئے بطورقرض 43 ہزار روپے دیئے جائیں گے، لیکن مجھے ایک آدمی ایسا دکھا دیجیے جس نے 43 ہزار کی سرمایہ کاری سے روزگار پیدا کیا ہو؟۔