Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں تیار کردہ اسٹنٹ15ہزار میں ملے گا

اسلام آباد... سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عوامی مفاد کے معاملے میں ادھر ادھر کے چکر نہیں چلیں گے۔اسپتالوں کی جانچ پڑتال کیلئے رضاکار درکار ہیں۔ کسی کی کمزوری اور بیماری کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مریض کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا استحصال ہے۔ چیف جسٹس نے اسلام آباد کے5 نجی و سرکاری اسپتالوںکو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔غیرمعیاری اسٹنٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے حکومتی وکیل سے استفسار کیا کہ پاکستان نے اسٹنٹ تیار کرلیایہ خوشخبری کب ملے گی۔ ڈاکٹر مرتضٰی نے عدالت کو بتایا کہ امید ہے جون 2018تک پاکستان اپنااسٹنٹ بنالے گا۔ف. جسٹس نے استفسار کیا کہ اسٹنٹ کی قیمت کیاہوگی۔ ڈاکٹر مرتضٰی نے بتایا کہ پاکستانی اسٹنٹ کی قیمت 15 ہزار روپے ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کوشش ہے کہ عام آدمی کوصحت سے متعلق سستی اوراچھی سہو لتیں ملیں۔ کوشش کریں کہ جون سے پہلے اسٹنٹ مارکیٹ میں آجائے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم ہواہے ایک لاکھ والااسٹنٹ 2لاکھ میں ڈالا جاتاہے۔بہت خوشی ہورہی ہے 3 ماہ تک ہمارااسٹنٹ مارکیٹ میں آجائے گا۔مجھے تکلیف ہوئی اورپاکستانی اسٹنٹ ڈالا گیاتو خوشی ہوگی ۔دیکھتے ہیں ہمارااسٹنٹ مارکیٹ آنے سے کیاانقلاب آتاہے۔ رانا وقار نے کہا کہ مارکیٹ میں 70ہزار میں دستیاب اسٹنٹ ایک لاکھ10 ہزار میں ڈالاجاتاہے۔

شیئر: