ریاض .... وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ترجمان خالد اباالخیل نے کہا ہے کہ وزیر محنت نے مزید 12 شعبوں میں سعودائزیشن کے احکامات صادر کر دیئے ۔ان تجارتی شعبوں میں غیر ملکیوں کی جگہ سعودی مرد اور خواتین کو روزگار فراہم کیا جائےگا ۔ سبق نیوز کے مطابق سعودائزیشن کا آغاز نئے سال ہجری سے ہوگا ۔ اباالخیل نے مزید کہا کہ سعودائزیشن کے لئے مختص کئے جانے والے شعبوں میں محض کیش کاﺅنٹرز پر ہی سعودیوں کو متعین کرنا کافی نہیں ہو گا بلکہ سیلز سے متعلق تمام امور جن میں سیلز مین ، کیشئیر اور سپروائزر بھی سعودی ہونگے ۔ سعودائزیشن کے لئے مخصو ص کئے جانے والے تجارتی شعبوں کے حوالے سے ترجمان وزارت محنت کا کہنا تھا کہ گھڑیاں ، چشمے ، الیکٹرانک آلات ، بجلی کے آلات ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس فروخت کرنے والی دکانیں ، سینیٹری کا سامان فروخت کرنے والے، قالین اور تمام اقسام کے کارپٹ فروخت کرنے والے مراکز و دکانیں ، گھریلو اور آفس فرنیچر شوروومز اور دکانیں ، ریڈی میڈ گارمنٹس جن میں بچوں کے کپڑے فروخت کرنے والی دکانیں بھی شامل ہیں ، مٹھائی کی دکانیں اور گھریلو سامان فروخت کرنے والے شورومز اور دکانوں میں تمام ملازمین سعودی مقرر کئے جائیں گے ۔ ترجمان محنت نے مزید کہا کہ وزرات کی جانب سے سعودائزیشن کے لئے صادرفیصلوں کے بارے میں مملکت کی تمام گورنریٹس کو مفاہمتی یاداشت ارسال کر دی گئی ہیں جن میں تمام تفصیلات درج ہیں ۔ اس ضمن میں وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی اور دیگر اداروں کی جانب سے تفتیشی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو ان فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی ۔ واضح رہے سعودائزیشن کے لئے یکم محرم 1440 ھ سے پہلے مرحلے کا آغا ز ہو گا جس میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلو ں کے شورومز ، ریڈی میڈ گارمنٹس جن میں مردانہ اور بچوں کے ملبوسات شامل ہیں ، گھریلو اور آفس فرنیچر شورومز اور گھریلو و کچن کا سامان فروخت کرنے والی دکانیں اور مراکز شامل ہیں ۔ دوسرا مرحلہ یکم ربیع الاول 1440 ھ سے شروع ہو گا جس میں بجلی اور الیکٹرانک آلات ، گھڑیوں کی دکانیں اور طبی اور شمسی چشمے فروخت کرنے والی دکانیں شامل ہیں ۔ تیسرے مرحلے کا آغاز سال ہجری کے پانچویں مہینے سے ہو گا جس میں طبی آلات فروخت کرنے والے شورومز ، سینٹری اور تعمیرات کا سامان فروخت کرنے والی دکانیں ، گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس ، کارپٹس اور مٹھائی فروش شامل ہیں ۔