Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوتاہ میں جیپ نے قانون ثقل کی نفی کردی

  اوتاہ..... کشش ثقل سائنس کا ایک مسلمہ کلیہ ہے۔ جس کے تحت ہر چیز زمین کی کشش سے متاثر ہوتی ہے اور آخر کار اسی کی طرف لوٹتی ہے۔ اس کلیے کو آج بھی دنیا تسلیم کرتی ہے اور اسے علم ثقل کا بنیادی اور کلیدی نکتہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر جب یہاں کے رہنے والے 35سالہ ڈرائیور چک کونورس  2006ء کی بنی جیپ رینگلر میں سوارہوکر اس پہاڑی علاقے سے گزرا جو اپنی سرخ رنگت کیوجہ سے سرخ پتھر اور ریت کی پہاڑیوں کا علاقہ کہلاتا ہے ۔ اس وقت حیرت زدہ رہ گیا جب اسکی جیپ کشش ثقل کے تمام قوانین کی نفی کرتے ہوئے عموداً پہاڑ پر چڑھنے لگی اور کسی قسم کی ایسی علامت نظر نہیں آئی جسے وہ خطرناک  قرار دے سکے۔ اسکا کہناہے کہ  وہ ایسے تجربات سے پہلے بھی کئی بار گزر چکا ہے تاہم بارش ہو تو صورتحال مختلف ضرور ہوجاتی ہے۔ چک کا کہناہے کہ اسکی جیپ خود بخود آہستہ آہستہ اوپر کی جانب چلنے لگی اور کافی بلندی تک پہنچ گئی۔ اس موقع کی وڈیو بھی تیار کرلی گئی ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جیپ بغیر کسی محنت یا اسٹیئرنگ کی مدد سے 90ڈگری کے زاویے سے اوپر چڑھتی رہی یعنی ا سکا سفر بالکل عمودی تھا۔ آہستہ آہستہ اوپر  کی جانب جانے والی یہ جیپ آخر کار پہاڑی کے اوپر چڑھ گئی ۔ پہاڑی پر پہنچنے کے بعد چک کو احساس ہوا کہ کہیں یہی عمل واپسی میں اس کے ساتھ نہ پیش آجائے ورنہ کوئی بڑا حادثہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔اس کے ساتھ اس قسم کا تازہ ترین واقعہ اسی مہینے کی 20تاریخ کو پیش آیا تاہم اسکا کہناہے کہ اس وقت اسے خوف نہیں آیا تاہم حیرت ہے کہ  ایسا کیوں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ جس جیپ کے ساتھ اس علاقے میں آیا تھا وہ کچھ عرصے قبل اس علاقے میں ٹریفک حادثے میں اچھی خاصی تباہ ہوگئی تھی اور یہی وجہ ہے اس نے اپنی جیپ کو’’ پروجیکٹ ٹوٹل لاس‘‘ کا نام دیا تھا۔اسکی وڈیو چک کے انسٹا گرام پیچ پر لوگ 6لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھ چکے ہیں۔
 

شیئر: