Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عوامی ڈائناسور کا نقلی ڈھانچہ نمائش کیلئے لندن سے منتقل

لندن .... برطانیہ میں عوامی ڈائنا سور ’’ڈپلوڈوکس ‘‘ کی نقل کی نمائش اب نئی منزلوں کی  جانب گامزن ہے ۔ یہ ڈھانچہ 1900ء کے ابتدائی دنوں میں امریکہ میں موجود ڈپلوڈوکس ڈائنا سور کے ڈھانچے کو دیکھ کر بنایا گیا تھا۔ 70فٹ لمبے اس ڈھانچے کی نمائش 1905ء سے لندن ہسٹری میوزیم میں جاری ہے۔  اور اب برطانیہ کے دوسرے شہروں کا رخ کرنے والا ہے۔ یہ سفر 2020ء تک رہیگا تاہم پہلا مرحلہ ڈورسے سے شروع ہوگا۔  واضح ہو کہ جب سے اہل برطانیہ نے اسے دیکھا ہے تو اسی دن سے اس ڈھانچے کو زبردست عوامی مقبولیت حاصل  ہے تاہم اب لندن کے باشندے ہی اسے زیادہ دیکھ پارہے تھے مگر اب 70فٹ لمبا یہ نقلی ڈھانچہ دوسرے شہروں میں بھی دکھایا جائیگا۔ یہ ڈھانچہ اپنی بڑی جسامت کی وجہ سے بیحد مشکلوں سے ڈورسے کائونٹی کے عجائب گھر کی وکٹوریہ ہال گیلری میں سماسکا ہے۔ تاہم ایسا کرنے کیلئے بھی ماہرین کو وکٹوریہ ہال گیلری کی بالکنی کا کچھ حصہ ہٹانا پڑا۔ اس کام میں 3ماہ لگ گئے۔ تین ماہ ڈورسے میں نمائش کے بعد برمنگھم، بلفاسٹ، گلاسگو ، نیو کیسل، ٹائنے، کارڈیف، روشڈیل او رناروچ میں ہوگی۔ جس ڈھانچے کی یہ نقل ہے وہ اب بھی پنسلوانیہ میں پڑا ہے۔ ماہرین حیاتیات کا کہناہے کہ ڈپلوڈوکس کا تعلق کارنیگی نسل سے ہے۔  جو اب سے14 کروڑ50 لاکھ سال قبل سے لیکر 15 کروڑ 60 لاکھ سال قبل تک  دنیا میں موجود تھی۔ اسے کارنیگی کا  نام اس لئے دیا گیا ہے کہ 19 ویں صدی کے مشہور صنعت کار اور مخیر شخص اینڈریو کارنیگی نے  اس زمانے میں خطیر رقم نیچرل ہسٹری میوزیم کو بطور عطیہ دی تھی۔  ڈھانچے کی چوڑائی 14فٹ اور بلندی 13.7فٹ ہے۔ اسکی 292ہڈیوں کو جوڑنے میں 3ماہ کا عرصہ صرف ہوا اور یہ ساری نقلی ہڈیاں ریسین اور پلاسٹر آف پیرس سے تیار کردہ ہیں۔ لندن سے ڈورسے منتقلی کے نتیجے میں میوزیم کے ذمہ داروں کو یہ موقع بھی مل گیا ہے کہ وہ ڈھانچے کے اگلے دونوں پیروں کو درست کرسکیں اور  ہاتھوں کو زمانہ قدیم کے ان عفریت نما جانوروں کے بارے میں آنے والی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ کے مطابق بنایا جاسکے۔اطلاعات کے مطابق ڈورسے میں جو جگہ اس کے لئے چنی گئی ہے اس کے بارے میں بھی یہی کہا جاتا ہے کہ یہ وہی ساحلی علاقہ ہے جسے علم حیوانات میں جراسک ساحل کہا جاتا تھا۔

شیئر: