نیویارک ...... 2ہزار امریکی کارکنوں کی صحت، حالات کار اور اعصابی تناﺅ کا جائزہ لینے کے بعد جو رپورٹ تیار کی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکیوں کو اس بات کا اعتراف ہے کہ وہ ہر سال تقریباً2مہینے بڑی مشکلوں سے گزارتے ہیں۔ یہ مہینے ایسے ہوتے ہیں جس میں ا نہیں نہ تو ذہنی سکون ہوتا ہے اور نہ ہی جسمانی آرام اسی لئے وہ اسے ”برے دن“ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ سروے کرنےوالوں کا کہناہے کہ اس رپورٹ کی تیاری میں جن لوگوں سے بھی بات چیت کی گئی انہوں نے 2مہینوں کے ضائع ہوجانے کا برملا اعتراف کیا اورکہا کہ انہی دو ماہ کے نتیجے میں وہ سال کے بقیہ 10مہینے میں پوری طرح سے صحت مند نہیں رہتے اور کوئی نہ کوئی بیماری لاحق رہتی ہے۔ ان دو مہینوں کی جتنی بھی خرابیاں ہیں وہ کام کی زیادتی ، بے خوابی اور حالات کار کے غیر اطمینان بخش ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔ مجموعی طور پر ایسا کوئی مہینہ نہیں جاتا جب وہ اپنے آپ کو پورے مہینے چاق و چوبند محسوس کرسکیں۔سروے کے دوران 67فیصد افراد نے کہا کہ ضائع ہوجانے والے مہینے انکی خوشیوں کو بھی پامال کردیتے ہیں ۔ کسی پروگرام کو وہ عملی شکل نہیں دے پاتے اور گھٹتے رہتے ہیں۔